Book Name:Faizan e Sayeduna Imaam Bukhari

نُسْخَہ ہیں،٭ مَدَنی اِنعامات پر عمل کرنے والوں سے اَمیرِ اَہلسُنّت،بانیِ دعوتِ اسلامیدَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ   بہت خوش ہوتے اور اُنہیں دُعاؤں سے نوازتے ہیں،٭ مَدَنی اِنعامات پر عمل کی بَرَکت سے خَوْفِ خُدا و عشقِ مُصْطَفٰے کی لازوال دَوْلت ہاتھ آتی ہے،٭مَدَنی اِنعامات کا یہ عظیم تحفہGift))بزرگانِ دین رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کی یاد دِلاتا ہے،٭ مَدَنی اِنعامات بُزرْگانِ دِین رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن کے نَقشِ قَدَم پر چلتے ہوئے فِکرِ مدینہ یعنی اپنے اَعمال کا مُحَاسَبَہ کرنے کا بہترین  ذَرِیْعَہ ہے۔آئیے! ترغیب کے لئے ایک مدنی بہارسُنیے ،چنانچہ

مَدَنی بُرقع پہننے کی سعادت مل گئی۔

بابُ المدینہ (کراچی )کی ایک اسلامی بہن دنیا کی رنگینیوں میں گم اورامتحانِ آخرت سے بے فکر ہو کرزندگی کے ایام گزار رہی تھیں۔ ایک دن دعوتِ اسلامی کے مشکبار مَدَنی ماحول سے وابَستہ کسی اسلامی بہن نے اِنفِرادی کوشش کرتے ہوئےانہیں عالَمی مَدَنی مرکز فیضانِ مدینہ کے تہ خانے میں ہونے والے اسلامی بہنوں کے سُنَّتوں بھرے اجتماع میں شرکت کی دعوت دی ۔ اُن کی شفقت کے نتیجے میں انہیں سنّتوں بھرے اجتماع میں شرکت کی سعادت نصیب ہوئی، وہاں مَدَنی اِنعامات سے مُتَعلِّق بیان جاری تھا،انہوں نے ہمہ تن گوش ہو کربیان سننا شروع کردیا ۔بیان انتِہائی پُرسوز تھا ان پر ایک دم رقّت طاری ہوگئی اور بیان کے اختِتام پر انہوں  نے سچّے دل سے نیّت کی کہ اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ   آئندہ زندگی مَدَنی اِنعامات پر عمل کرتے ہوئے گزاریں گی ۔ پھر مَدَنی اِنعامات پر عمل کی برکت سے مَدَنی بُرقع پہننے کی سعادت بھی نصیب ہو گئی  ۔ اب انہوں نے اپنی زندگی کو اس مَدَنی مقصدکے تحت گزارنے کا عزم کیاہوا ہے کہ ''مجھے اپنی اور ساری دنیا کے لوگوں کی اصلاح کی کوشش کرنی ہے ۔'' اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  اپنی اصلاح کے لئے مَدَنی انعامات پر عمل کرنا ہے اور ساری دنیا کے لوگوں کی اِصلاح کی کوشِش کے لئے گھر کے مَحرم مردوں کو مَدَنی قافِلے میں سفر کروانا