Book Name:Faizan e Sayeduna Imaam Bukhari

دیکھا کہ حضرت سیِّدُنا اِبراہیم خلیلُ اللہ عَلَیْہِ السَّلَامتشریف لائے ہیں اور فرما رہے ہیں کہ”آپ اپنے بیٹے کی بینائی کی واپَسی کیلئے دعائیں مانگتی رہی ہیں۔ مبارَک ہو کہ آپ کی دعا  قَبول ہو چکی ہے، اللہ پاک نے آپ کے بیٹے کی بینائی بحال فرمادی ہے۔“جب صُبح ہوئی تو دیکھا کہ امام بُخاری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی آنکھیں (Eyes)روشن ہو چکی تھیں۔( تَفہیمُ البخاری،۱/۴ ملخصاً)

بَصر کے ساتھ بصیرت بھی خوب روشن ہو     لگاؤں خاکِ قدم بار بار آنکھوں میں

(سامانِ بخشش،ص۱۳۰)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                          صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

سُبْحٰنَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ!سُنا آپ نے!اللہ کریم نےماں کی دُعا میں کیسی تاثیررکھی  ہے کہ ماں جب اپنی اَولاد کے حق میں دُعا کرتی ہے تو ربِّ کریم اُس کے اُٹھے ہوئے ہاتھوں کی لاج رکھتا اور اَولاد کے حق میں اُس کی دُعا قَبول فرماتا ہے ،اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ  ماں وہ مہربان ہستی ہے جو اَولاد کے لئے رو رو کر دُعائیں کرتی ہے،ماں کی دُعا  جنّت میں لے جاتی ہے ، ماں کی دُعاربِّ کریم کا فرمانبردار بناتی ہے،ماں کی دُعا بُرائیوں سے بچاتی ہے،ماں کی دُعا اَولاد کو مقامِ وِلایت تک پہنچادیتی ہے،ماں کی دُعا اَولاد کی قسمت سَنواردیتی ہے،ماں کی دُعا اَولاد کے حق میں قبول ہوتی ہے،ماں کی دُعا کامیابیاں دِلاتی ہے،ماں کی دُعا نُزولِ رَحمت کا سبب ہے ،ماں کی دُعا گناہوں  کی مُعافی کا ذَرِیْعہ ہے ، ماں کی دُعا کی بَرَکت سے ربِّ  کریم اَولاد سے مصیبتوں اور آزمائشوں کو ٹال دیتا ہے۔اللہ کریم ہمیں اپنی ماں کی خدمت بجالانے،ان کی فرمانبرداری کرنے،انہیں راضی رکھنے اور ان سے دعائیں لینے والے کام کرنے کی توفیق و سعادت نصیب فرمائے۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                          صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد