Book Name:Aala Hazrat Ki Ibadat o Riazat

تھیں ''صَلَّی اللہُ تَعَالٰی وَبَارَکَ وَسَلَّم عَلَیْہِ وَعَلٰی عِتْرَتِہٖ قَدْرَ رَاْفَتِہٖ وَرَحْمَتِہٖورنہ کہاں یہ فقیر اور کہا ں سردارِ رابغ، شیخ حسین، جن سے جان نہ پہچان اور کہاں وَحْشی مزاج جَمَّال (اُونٹوں والے)اور ان کی یہ خَارِقُ الْعَادات رَوِشیں(یعنی خلافِ معمول طرزِ عمل)(ملفوظاتِ اعلیٰ حضرت، ص۲۱۷، ملخصاً)

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!سُبْحٰنَ اللہعَزَّ  وَجَلَّ  ! آپ نےاعلی حضرت رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کا شَوْقِ عِبادت دیکھا کہ مہینوں کی طویل عَلالت،شدیدکمزوری ونَقاہت کے باوُجود ہر طرح کی تکالیف سے بے پروا ہو کرقافِلے کا ساتھ توچھوڑ دیا،مگر اَفْضَلُ الْعِبادات (سب سے افضل عبادت) نماز کوچھوڑنا گوارا نہ کِیا۔اس کے ساتھ ساتھ جب بھی قِیام پر قُدرت ہوتی تو کھڑے کھڑے نماز اَدا فرماتے ، بدن میں طاقت نہ ہوتی تو عَصا کے سہارے  قِیام اوررُکوع و سُجود فرماتے،جب  ضُعْف (کمزوری)حد سے بڑھی اور مَرَض نے شدّت اختِیار کی  تو نفس پر ہرطرح کی تکلیف و مَشقَّت برداشت کرتے ہوئے بھی رَسُولُاللہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی آنکھوں کی ٹھندک نمازکو اَدا فرمایا۔اللہ پاک اوراس کے حبیب صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے اَحکامات پر عمل کرنا اور اُمّتِ مُسْلِمہ کو ان پر عمل کا دَرْس دینا  ،یہ ایسے کام ہیں جو سیّدی اعلیٰ حضرت رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ کی سیرت و کردار کا حصّہ تھے ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!اللہ کریم کی عبادت کرنا ہماری زندگی کا مقصد اور ایک عظیم کا م  ہے ۔یقیناً جس طرح نماز و روزہ ،حج و زکوٰۃ یہ سب کام اللہ پاک کی عِبادت ہیں،اسی طرح  ہر وہ کام کہ جس میں اللہ کریم کی رِضا و خُوشنودی مَقْصود ہو وہ بھی عِبادت کے مفہوم میں شامِل ہوگا۔لہٰذا  اچھی اچھی نیّتوں کے ساتھ غریبوں کی مَدَد کرنا، ناداروں  کے کام بنانا،اَہل وعِیال کےلیے  رِزْقِ حَلال کمانا، لوگوں کے دلوں میں خوشی داخِل کرنا، نیکی کی دَعْوت دینا اور بُرائی سے روکنا،علمِ دین سکھانا، لوگوں کے