Book Name:Aala Hazrat Ki Ibadat o Riazat

جماعت کے ساتھ ہی نمازادافرمائی۔

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو! جب تک کوئی شرعی عذر نہ ہو، مسجد کی جماعت واجب ہے، آئیے! نمازِ باجماعت کے متعلق نبیِ رحمت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے چار فرامین سنئے اور اے عاشقانِ رضا!، ذہن بنائیے کہ اِنْ شَآءَ اللہعَزَّ  وَجَلَّ ہمیں نمازِ باجماعت کا اہتمام کرنا ہے۔

1          سرکارِ والا تَبار، ہم بے کسوں کے مددگار، شفیعِ روزِ شُمار، دو عالَم کے مالک و مختار، حبیبِ پروردگار صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا:باجماعت نماز ادا کرنا تنہا نماز پڑھنے سے ستائیس درجے افضل ہے۔( بخاری ،کتا ب الاذان ،با ب فضل صلوۃ الجماعۃ ،رقم ۶۴۵ ،ج ۱، ص ۲۳۲)

2          شہنشاہِ مدینہ،قرارِ قلب و سینہ، صاحبِ معطر پسینہ، باعثِ نُزولِ سکینہ، فیض گنجینہ صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا:جس نے کامل وضو کیا اور کسی فرض نَماز کی ادائیگی کے لئے چلا اور نَماز باجماعت ادا کی تو اس کے گنا ہ معاف کردئیے جائیں گے۔(الترغیب والترہیب ، کتا ب الصلوۃ ، الترغیب فی المشی الی المساجد،رقم ۶ ، ج ۱، ص ۱۳۰)

3          نور کے پیکر، تمام نبیوں کے سَرْوَر، دو جہاں کے تاجْوَر، سلطانِ بَحرو بَر صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا: ''اللہپاک باجماعت نَماز پڑھنے والوں سے خو ش ہوتاہے ۔''  (مسنداحمد ، مسند عبداللہ بن عمر بن الخطا ب ، رقم ۵۱۱۲ ،ج ۲ ،ص ۳۰۹)

4          خاتِمُ الْمُرْسَلین، رَحْمَۃُ الِّلْعٰلمین، شفیعُ المذنبین، انیسُ الغریبین، سراجُ السالکین، مَحبوبِ ربُّ العلمین، جنابِ صادق و امين صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا :'' جو اللہ  پاک کی رضا کے لئے چالیس دن باجماعت تکبیر اولی کے ساتھ نَماز پڑھے گا اس کے لئے دوآزادیاں لکھی جائیں گی ، ایک جہنم سے دوسری نفا ق سے۔''

(سنن ترمذی ،ابو اب الصلوۃ ،با ب ماجاء فی فضل التکبیرۃ الاولی ، رقم ۲۴۱، ج ۱، ص ۲۷۴)