Book Name:Shan e Sayedatuna Aisha Siddiqa

اللہ  صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ!، میرے لئے دعا فرمائیے کہ اللہ پاک جنّت میں  مجھے آپ کی اَزواجِ مُطَہَّرات میں  سے رکھے۔نبیِّ کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اِرْشاد فرمایا:”اگر تم اِس رُتْبے کی تمنّا رکھتی ہو تو تمہیں  چاہئے کہ کل کے لئے کھانا بچا کر نہ رکھو اور جب تک کسی کپڑے(Cloth)میں  پَیْوَند لگ سکتا ہے تَب تک اُسے بیکار نہ سمجھو۔اُمُّ المؤمنین حضرت سَیِّدَتُنا عائشہ صِدِّیْقَہ رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہَا  فَقْرکو مالداری پر ترجیح دینے کی اِس نصیحت پر اِتنی عمل پیرا رہیں کہ (زندگی بھر)کبھی آج کا کھانا کَل کے لئے بچا کر نہ  رکھا۔(مدارج النبوت،قسم پنجم،باب دوم،ذکر ازواج مطہرات الخ،۲/۴۷۲-۴۷۳)

کیوں نہ ہو رُتبہ تمہارا اَہلِ اِیماں میں بڑا        سب تو ہیں مومن مگر ہیں آپ اُمُّ الْمُؤمنین

(رسائلِ نعیمیہ،دیوانِ سالک، ص۳۱)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!سُنا آپ نے!ہماری پیاری اَمّی جان حضرت سَیِّدَہ عائشہ صِدِّیْقَہ، طَیِّبَہ،طاہِرہ،عَفِیْفَہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا اِطاعتِ رسول،فَقْر و فاقہ،زُہد و قَناعت اور تَوَکُّل کےکس قدر بُلند دَرَجےپرفائز تھیں۔بِلاشُبہ یہ سب صحبتِ مُصْطَفٰے اور تعلیماتِ مُصْطَفٰے کی ہی بَرَکتیں تھیں کہ آپ سَرکارِ مدینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی اِس عمدہ نصیحت پر دل  وجان سے عمل پیرا  رہیں اور کبھی آج کا کھانا اَگلے دن کے لئے بچا کر نہ رکھا۔آج  ہم بھی مَحَبَّتِ رسول کا دعویٰ تو کرتے ہیں مگر ہم لوگوں کااللہ پاک کی ذات پر توکل کمزور پڑتاجارہا ہے۔شاید یہی وجہ ہے کہ آج ہمارے معاشرے میں ہر طرف مہنگائی کا طوفان بَرپا ہے،دودھ اور کھانے پینے کی دیگر چیزوں میں ملاوٹ عام ہے،رمضان  وغیر رمضان میں چیزوں کی قیمتیں بڑھا کر لُوٹ مار کا بازار گرم کرکے مسلمانوں کو نقصان پہنچانے کا سلسلہ جاری ہے،راہِ خدا میں خرچ کرنے کے مُعامَلے میں سُستی کا مظاہَرہ کیا جارہا ہے،ذَخیرہ اَندوزی اپنے عروج پر ہے،سُود،رِشوت، خراب مال اورجعلی نوٹوں(Fake Currency) کا لین دَین زور و شور سے جاری ہے۔

الغرض آج ہمارا معاشرہ بدقسمتی سے تیزی کے ساتھ  گناہوں کی دلدل میں گِرتا چلا جارہا ہے۔