Book Name:Jannat Ki Baharain

شام مُشَرَّف ہو گا۔ (''سنن الترمذي''، کتاب صفة الجنة، باب منہ، الحدیث: ۲۵۶۲، ج۴، ص۲۴۹ ، بہارشریعت ،۱/۱۶۲ ) جب جَنّتی جَنّت میں جا ئیں گےتو اللہ پاک اُن سے فرمائے گا:’’کچھ اور چاہتے ہو جو تم کو دُوْں‘‘عرض کریں گے: تُونے ہمارے مُنہ روشن کئے، جَنّت میں داخِل کیا، جہنّم سے نَجَات دِی، اُس وَقْت پردہ کہ مخلوق پر تھا ،اُٹھ جائے گا تو دیدارِ الٰہی سے بڑھ کر اُنہیں کوئی چیز نہ ملی ہو گی۔ (صحیح المسلم، کتاب الإیمان، باب إثبات رؤیۃ المومنین في الآخرۃ...إلخ، ص۱۱۰، الحدیث:۱۸۱، بہارشریعت ،۱/۱۶۲)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                               صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

جنّت کےلیے کوشش کریں:

            میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! دیکھاآپ نے کہ اَہْلِ جَنّت کیسی کیسی اَعْلیٰ نعمتوں سے بہریاب ہوں گے؟ ہمیشہ کی زِندگی ملنے کے ساتھ، خُوشبو دار مَشروب، موتیوں کے خیمے،شہد و شراب کی نہروں کے کنارے لگے مِنْبر،  ان پہ  لگے ہوۓ اَعْلیٰ قسم کے جنّتی گاؤ تکیے،  آنکھوں کو خِیرہ کردینے والے موتیوں سے مُرصَّع تاج، اِرْدگرد جنّتی خُدّام و غِلمان کا ہجوم، ہر قسم کی فکروں سے بے نِیاز  ہوکر اہلِ جنّت اپنے اَعْمال کی جَزاء کے بدلے  میں رَبّ کریم کی نعمتوں سے لُطف اَندوز ہو رہے ہوں گے۔   ہمیں بھی چاہیے کہ ہم بھی ان عالیشان نعمتوں کو پانے کی کوشش میں لگ جائیں،حُجَّۃُالْاِسْلامحضرت  سَیِّدُنا امام محمد بن محمد غزالی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْوَالِیفرماتے ہیں:یقیناًتعجُّب ہے ایسےشَخْص  پر جو جنّت جیسے عالیشان مکان کے ہونے پر ایمان رکھتا ہو، اس کی تعریفوں کو سچا جانتا ہو اوراس بات کا کامل یقین رکھتا ہو کہ اس میں رہنے والے کبھی بھی موت سے ہمکنار نہیں ہوں گے، (اسے پتہ ہو کہ )جو اس(گھر ) میں آجاۓ گا اسے دُکھ دَرْد