Book Name:Jannat Ki Baharain

جائے گا لذَّت میں کمی نہ ہوگی بلکہ زِیادتی ہوگی ، ہر نوالے میں 70 مَزے ہوں گے،ہر مَزہ دوسرے سے مُمتاز، وہ مَعاً(ایک ساتھ) محسوس ہوں گے، ایک کا احساس دوسرے سے رُکاوَٹ نہ ہوگا، جنَّتیوں کے نہ لباس پُرانے پڑیں گے، نہ ان کی جوانی فَنا ہوگی۔ (صحیح مسلم''، کتاب الجنۃ وصفۃ نعیمھا وأھلھا، باب في  دوام نعیم أھل... إلخ، الحدیث: ۲۸۳۶، ص۱۵۲۱، بہارشریعت ،۱/۱۵۷)

جنت کے بازار اور دیدارِ ربِّ غفّار:

جنَّت میں نیندنہیں(کیوں) کہ نیند ایک قسم کی مَوْت ہے (معجم اوسط ،۱/۲۶۶،حدیث ۱۹)اور جَنّت میں مَوْت نہیں۔ جَنّتی جب جَنّت میں جائیں گے ہر ایک اپنے اَعْمال کی مِقْدار سے مرتبہ پائے گا اور اُس کے فضل کی حَدنہیں۔ اُنہیں دُنیا کے ایک ہفتہ کی مِقْدار کے بعد اِجازت دی جائے گی کہ اپنے پَرْوَرْدگَار کی زِیارت کریں،عرشِ الٰہی ظاہر ہو گا اور رَبّ (کریم )جَنّت کے باغوں میں سے ایک باغ میں تجلّی فرمائے گا اور جَنّتیوں کے لیے مِنبر بچھائے جائیں گے،نُورکے مِنْبر،موتی کے مِنْبر، یاقُوت کے مِنْبر، زَبر جَدکے مِنْبر، سونے کے مِنْبر، چاندی کے مِنْبراور اُن میں کا اَدْنیٰ مُشک و کافُور کے ٹِیلے پر بیٹھے گا اور اُن میں اَدْنیٰ کوئی نہیں، اپنے گُمان میں کُرسی والوں کو کچھ اپنے سے بڑھ کر نہ سمجھیں گے اوراللہ    پاک  کا دِیدار ایساصاف ہو گا جیسے آفتاب اور چودھویں رات کے چاند کو ہر ایک اپنی اپنی جگہ سے دیکھتا ہے کہ ایک کا دیکھنا دوسرے کے لیے مانِع(رُکاوٹ) نہیں اوراللہ پاک ہرایک پرتَجَلّی فرمائے گاان میں سے کسی کو فرمائے گا:اے فُلاں بِن فُلاں!تجھے یادہے،جِس دن تُو نے ایساایسا کیا تھا...؟!دُنیا کے بعض مَعاصِی یعنی گُناہ یاد دِلائے گا، بندہ عرض کرے گا: یا رَبّ کریم ! کیا تُونے مجھے بخش نہ دیا؟ فرمائے گا: ہاں!میری مَغْفِرَت کی وُسْعَتْ ہی کی وَجہ سے تُو اِس مرتبے کو پہنچا ،وہ سب اِسی حالت میں ہوں گے کہ اَبر چھائے گا