Book Name:Jannat Ki Baharain

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                               صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! بَیان کو اِخْتِتام کی طرف لاتے ہوئے سُنّت کی فضیلت،چند سُنّتیں اور آداب بَیان کرنے کی سَعَادَت حاصِل کرتی ہوں۔تاجدارِ رسالت،شَہَنْشاہِ نُبُوَّت صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ جنّت نشان ہے:جس نے میری سُنّت سے مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا ۔([1])

سینہ تِری سُنَّت کا مدینہ بنے آقا                        جنّت میں پڑوسی مُجھے تُم اپنا بنانا

تلاوت کرنےکی سُنتيں اور آداب

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!آئیے!تلاوت کی سنتیں اور آداب کے بارے میں چند مدنی پھول سننے کی سعادت حاصل کرتی ہیں۔پہلے 2فرامین مصطفے صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم ملاحظہ کیجئے۔ (1) فرمايا:قرآن پڑھو کیونکہ وہ قیامت کے دن اپنے اصحاب کے لیے شفیع(شفاعت کرنے والا) ہو کر آئے گا۔ (مسلم ، کتاب صلاۃ المسافرین وقصرہا، باب فضل قراء ۃ القرآن وسورۃ البقرۃ، ص۳۱۴، حدیث:۱۸۷۴) (2) فرمایا:میری اُمَّت کی افضل عبادت تلاوتِ قرآن ہے۔ (شعب الایمان للبیہقی، باب فی تعظیم القرآن، فصل فی ارمان تلاوتہ، دون اللفظ’’تلاوۃ‘‘ ۲/۳۵۴،حدیث:۲۰۲۲)٭قرآنِ پاک کو اچھی آواز سے اور ٹھہر ٹھہر کر پڑھنا سنت ہے۔(احیاء العلوم،۱/۸۴۳)٭مستحب یہ ہے کہ باوضو قبلہ رو اچھے کپڑے پہن کر تلاوت کرے۔  (بہار شریعت،جلد۱،حصہ۳،ص۵۵۰)

٭تلاوت کے شروع میں ’’اَعُوْذُ‘‘پڑھنا مستحب ہے اور سورت کی ابتداء میں’’بِسْمِ اللہِ‘‘پڑھنا سنت ہے ورنہ مستحب ہے۔(صراط الجنان،۱/۲۱)٭قرآن مجیددیکھ کر پڑھنا زبانی


 

 



[1] مشکاۃ الصابیح،کتاب الایمان،باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ،الفصل الثانی،۱/۵۵،حدیث:۱۷۵