Book Name:Jannat Ki Baharain

وارسُنَّتوں بھرے اجتماع میں اَوّل تا آخر شِرکت کروں۔یاد رکھئے!جس طرح ظاہِری عِبادات وحُسْنِ اَخْلاق کے اِعْتِبار سے لوگوں کو مُختلف دَرجوں میں تقسیم کیا جاتا ہے اسی طرح اَجْر و ثواب کے دَرَجوں کی بھی تقسیم ہے،لہٰذا اگر ہم سب سے اَعْلیٰ دَرَجہ حاصِل کرنے کی تَمَنّا ر کھتی ہیں تواس کے لئے بھر پُورکوشش کرنی ہوگی۔چُنانچہ پارہ 4سُوْرَۂ اٰلِ عِمْران کی آیت نمبر133میں اِرْشاد ہوتا ہے :

وَ  سَارِعُوْۤا  اِلٰى  مَغْفِرَةٍ  مِّنْ  رَّبِّكُمْ  وَ  جَنَّةٍ  عَرْضُهَا  السَّمٰوٰتُ  وَ  الْاَرْضُۙ-اُعِدَّتْ  لِلْمُتَّقِیْنَۙ(۱۳۳)

تَرْجَمَۂ کنز العرفان : اور اپنے رب کی بخشش اور اس جنت کی طرف دوڑوجس کی وسعت آسمانوں اور زمین کے برابر ہے۔ وہ پرہیزگاروں کے لئے تیار کی گئی ہے۔

صَدْرُالاَفاضل مولانا مُفتی سَیِّد محمدنعیمُ الدِّین مُرادآبادی عَلَیْہِ رَحْمَۃُ اللہِ الْہَادِیفرماتے ہیں: دوڑو سے مُراد توبہ ،اَدائے فرائض وطاعات و اِخْلاص والے عمل اختیار کرکے(یعنی اللہ  پاک کی بارگاہ میں اپنے گُناہوں سے توبہ کرتے ہوئے ، فرائض مَثَلاً نماز وروزہ وغیرہ اور دِیگر اَحْکاماتِ شرْعِیّہ پر اِخْلَاص کے ساتھ عَمَل کے ذَرِیعے ربّ کریم کی بخشش اور جَنّت کی طرف دوڑو کہ یہ راستے جَنّت کی طرف لے جاتے ہیں )

کل نارِ جَہنَّم سے حسؔن امن و اماں ہو

اس مالکِ فردوس پہ صَدَقے ہوں جو ہم آج 

(ذوقِ نعت، ص۷۰)

8 مدنی کاموں میں سے ایک مدنی کام”مدنی دورہ“