Book Name:Tilawt e Quran Aur Musilman

مفتی احمد یار خان نعیمیرَحْمَۃُ اللہِ تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:(امیرالمومنین)حضرت سَیِّدُناعُثمانِ غنیرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ ایک رات میں ختمِ قرآن فرماتے۔حضرت سَیِّدُنا داؤدعَلَیْہِ السَّلَام چند منٹ میں زبورختم کرلیتےتھے۔ (مرآۃالمناجیح ،۳/۲۷۰)حضرت سَیِّدُناعلی المرتضیٰرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ  گھوڑےپر سوا رہوتے وقت ایک پاؤں رِکاب میں رکھتے اور قرآنِ مجید شروع کرتے اور دوسرا پاؤں رِکاب میں رکھ کر گھوڑے کی زِین پر بیٹھنے تک اتنی دیر میں ایک قرآنِ مجید ختم کرلیاکرتےتھے۔(شواہد النبوۃ، رکن سادس دربیان شواھد ودلایلی...الخ، ص۲۱۲)

واہ کیا بات ہے عاشِقِ قرآن کی

حضرتِ سَیِّدُنا ثابِت بُنانیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ روزانہ ایک بار ختمِ قرآنِ پاک فرماتے تھے۔آپ ہمیشہ دن کوروزہ رکھتے اورساری رات قِیام (عبادت) فرماتے،جس مسجِد سے گزر تے اس میں دو رَکعت (تَحِیَّۃُ الْمَسْجِد)ضَرورپڑھتے۔تحدیثِ نعمت کے طور پر فرماتے ہیں:میں نے جامِع مسجِد کے ہر سُتُون (Pillar)کے پاس قرآنِ پاک کا ختم کیا اور بارگاہ ِ الٰہی میں گِریہ و زاری کی ہے۔نَماز اور تِلاوتِ قرآن سے آپ کو خُصوصی مَحَبَّت تھی،آپ پر ایسا کرم ہوا کہ رشک آتا ہے۔ منقول ہے:

جب بھی لوگ آپ کے مزارِ پُراَنوارکے قریب سے گزرتے تو قبرِ انور سے تِلاوتِ قرآن کی آواز آرہی ہوتی۔(حلیۃ الاولیاء،۲ /۳۶۴۳۶۶ ملتقطاً و ملخصاً)

جَبیں میلی نہیں ہوتی دَھن میلا نہیں ہوتا

غلامانِ محمد کاکفن میلا نہیں ہوتا

قرآن کی تلاوت کرنے میں مقابلہ