Book Name:Tilawt e Quran Aur Musilman

کےمُطابق جنت کے درجات طے کروائے جائیں گے۔لہٰذا ہمیں روزانہ وقت نکال کر خُوش دِلی کےساتھ قرآنِ کریم  کی تلاوت کرنے کی عادت(Habit) بنانی چاہئے تاکہ ہم بھی قرآنِ پاک کی برکتیں حاصل کر سکیں۔

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!ہم کتنے خوش نصیب ہیں کہ اللہ پاک نے ہمیں ایک مرتبہ پھرماہِ رمضان کی مدنی بہاریں دیکھنا نصیب فرمائیں،یاد رکھئے!ماہِ رمضان"ماہِ نزولِ قرآن"بھی ہے۔اگرہم اِس مبارک مہینے میں بھی تلاوتِ قرآن نہ کر سکیں توکتنی بڑی محرومی ہے،یہی وہ مبارک مہینا ہے کہ  جس میں نفل کا ثواب فرض کے برابراورفرض کا ثواب70گُنا بڑھا دِیا جاتاہے۔اِس ماہِ مبارک کی تشریف آوری سے فائدہ اُٹھاتے ہوئے، آئیے ہم بھی نیّت کرتے ہیں کہ  بالخصوص ماہِ نزولِ قرآن میں کثرت کے ساتھ تلاوتِ قرآن کی سعادت حاصل کریں گے۔روزانہ کا ایک وقت مقررکر لیجئےمثلاًاتنے بجے سے اِتنے بجے تک میں اِتنی تلاوتِ قرآن کی سعادت حاصل کروں گا۔"حضرت سیدنا عبداللہ بن عمررضی اللہ تعالٰی عنہما نے روزانہ کے لیے تلاوتِ قرآن کی ایک مقدارمقررکی ہوئی تھی۔اس مقدارتلاوت کے بغیرآپ کسی سے بات چیت نہیں کرتے تھے۔

اگرہم قرآنِ کریم پڑھنا نہیں جانتے توپڑھنا سیکھیں،اگرپڑھنا جانتےہیں تودُوسروں کوسکھائیں۔مسلمانوں کی ایک تعدادایسی بھی ہوتی ہے جو صرف ماہِ رمضان میں ہی مسجدوں کا رُخ کرتی ہے،بالخصوص مسلمانوں کواِہتمام کے ساتھ نماز سکھائی جائے،قرآنِ کریم سکھایا جائے،یہ بہت بڑی نیکی ہے،اگرہماری تھوڑی سی کوشش سے کوئی نمازی بن گیا،دُرست قرآنِ کریم پڑھنے والا بن گیا تواللہ پاک کی رحمت سے اُمید ہے کہ ثواب کاانبارلگ جائے گا۔

یہی ہے آرزو تعلیمِ قرآں عام ہو جائے               تلاوت کرنا میرا کام صبح و شام ہو جائے