Book Name:Khaton e Janat ki Shan o Azmat

دیکھ کرفرمایا: کیا تم لوگ جانتے ہوکہ یہ کھاناکہاں سے آیا ہے؟صحابَۂ کِرام نےعرض کیا: نہیں یَارَسُوْلَاللهصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ!آپ نےارشادفرمایا:یہ کھانااللہ پاک نے ہملوگوں کےلئےجنّت سےبھیجاہے۔پھرحضرتِ سیِّدَتُنا فاطمہرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہاگوشۂ تنہائی میں جاکرسجدہ  ریزہوگئیں اوریہ دُعا مانگنے لگیں:یااللہ!حضرتِ عثمانرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہ نے تیرے محبوب کےایک ایک قدَم کےعِوَض ایک ایک غلام آزادکیاہےلیکن تیری بندی فاطمہ کواتنی اِستِطاعت نہیں ہے،اے خداوند ِعالَم!جہاں تونےمیری خاطِرجنّت سے کھانابھیج کر میری لاج رکھ لی ہے وہاں تو میری خاطِر اپنے محبوب کےان قدَموں کےبرابر جتنےقدَم چل کرمیرے گھرتشریف لائے ہیں، اپنےمحبوب کی اُمَّت کے گنہگاربندوں کوجہنّم سےآزاد فرمادے۔حضرتِ سیِّدَتُنافاطمہرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا جُوں ہی اس دعاسےفارِغ ہوئیں ایک دم حضرتِ سیِّدُنا جبریل امینعَلَیْہِ السَّلَام یہ بِشارت لےکر بارگاہِ رِسالت میں حاضر ہوئےکہ یارسولُاللهصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ!حضرتِ فاطمہ(رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہا)کی دُعابارگاہِ الٰہی میں مقبول ہو گئی،اللہکریم نےفرمایاہےکہ ہم نےآپ کےہرقدَم کےبدلےمیں ایک ایک ہزار1000گنہگاروں کو جہنّم سے آزاد کر دیا۔ (جامِعُ  الْمُعْجِزات،ص۲۵۷ملخصاً)

       میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! قربان جائیے!امیر المؤمنین حضرت سَیِّدُنا عثمانِ غنیرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ  اور بالخصوص علیُّ المرتضیرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُاورفاطمۃ الزہرارَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہاکے اندازِ محبت پر کہ ان خوش نصیب حضرات نے سرکارِ دو عالم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کی انوکھی دعوت کرنے کی سعادت حاصل کی۔سیدہ فاطمہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَا کی سیرت پر رشک آتا ہے کہ آپ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہَا کی خواہش تھی کہ دو عالم کے داتا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ  ہمارے  گھر بھی  تشریف لائیں اور ہم بھی ان کی دعوت کریں،