Book Name:Khaton e Janat ki Shan o Azmat

سیِّدُنا عثمان رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہنےحُضورِاَکرَمصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکی بڑی ہی شانداردعوت کی ہے اورحُضورِ اَکرَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَکےہرہرقدَم کےبدلےایک غلام آزاد کیاہے، میری بھی تمنّاہےکہ کاش!ہم بھی حُضورکی اسی طرح شانداردعوت کر سکتے۔حضرتِ سیِّدَتُنافاطمہرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہانےاپنے شوہرِ نامدار حضرتِ سیِّدُناعلیُّ المرتضٰیکَرَّمَ اللّٰہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْمکےاس جذبہ سے مُتَأثِرہوکرکہا: بَہُت اچھا،جائیے،آپ  رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ بھی حُضور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کواسی قسم کی دعوت دیتےآئیے!ہمارے گھر میں بھی اسی قسم کا سارا اِنتِظام ہو جائےگا۔چُنانچِہ

       حضرتِ سیِّدُناعلیکَرَّمَ اللّٰہُ تَعَالٰی وَجْہَہُ الْکَرِیْمنےبارگاہِ رِسالت میں حاضِر ہوکردعوت دے دی اور شہنشاہِ دو عالَم اپنے صحابۂ کرام کی ایک کثیر جماعت کو ساتھ لے کر اپنی پیاری بیٹی کے گھرمیں تشریف فرماہوگئے۔حضرتِ سیِّدَہ خاتونِ جنّت تنہائی میں تشریف لےجاکرخداوندِقُدُّوْس کی بارگاہ میں سربسجود ہوگئیں اور یہ دعامانگی:یااللہ! تیری بندی فاطمہ نے تیرےمحبوب اور اَصحابِ محبوب کی دعوت کی ہے، تیری بندی کاصرف تجھ ہی پر بھروسہ ہے لہٰذااے میرےربّ! تو آج میری لاج رکھ لےاور اس دعوت کےکھانوں کا تُوعالَمِ غیب(یعنی دوسرا جہاں جو چھپا ہوا ہے) سےاِنتِظام فرما۔یہ دُعا مانگ کر حضرتِ سیِّدَتُنا  بی بی فاطمہرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہانے ہانڈیوں کوچولہوں پرچڑھا دیا۔اللہ  کریم کادَرْیائے کرَم ایک دم جوش میں آگیااور(فوراً) ان ہانڈیوں کو جنّت کےکھانوں سےبھر دیا۔حضرتِ سیِّدَتُنابی بی فاطمہرَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہانےان ہانڈیوں میں سےکھانانکالناشروع کردیااورحُضورصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَاپنے صحابۂ کرام کےساتھ کھانا کھانے سے فارِغ ہوگئےلیکن خدا کی شان کہ ہانڈیوں میں سے کھانا کچھ بھی کم نہیں ہوا اور صحابۂ کرام ان کھانوں کی خوشبو اور لذّت سےحیران رہ گئے۔حُضورِاَکرم  نےصحابَۂ کِرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان کو حیران