Book Name:Ramazan Ki Amad Marhaba

ہے جیسے دو حج اور دو عُمرے کئے۔ (شعب الایمان،الرابع والعشرین من شعب الایمان،۳/۴۲۵،حدیث: ۳۹۶۶) ٭ رَمَضانُ المبارَک کے آخری عَشَرے کا اِعتکاف سُنّتِ مُؤَکَّدَہ عَلَی الْکِفَایہ ہے،(یعنی)اگر سب ترک کر یں تو سب سے مُطالَبہ ہو گا اور شہر میں ایک نے کر لیا تو سب بَرِیُ الذِّمَّہ ہو جائیں گے۔(فیضانِ رمضان ،ص ۲۳۵)٭نَفْلی اِعتکاف کے لئے نہ روزہ شرط ہے نہ کوئی وَقْت کی قیدجب بھی مسجد میں داخل ہوں اِعتکاف کی نِیَّت کرلیجئے۔(فیضانِ رمضان،ص ۲۳۵ملخصاً)٭رَمَضانُ المبارَک میں اِعتکاف کرنے کا سب سے بڑا مَقْصَد شبِ قَدْر کی تلاش ہے۔(فیضانِ رمضان،ص ۲۳۲)٭سب سے افضل مسجد حرم شریف میں اِعتکاف ہےپھر مسجدِ نَبَوِی میں پھر مسجدِ اَقصیٰ(یعنی بَیْتُ الْمَقْدِس) میں پھر اُس میں جہاں بڑی جماعت ہوتی ہو۔(فیضانِ رمضان، ص۲۴۰)٭مُعْتَکِفاِعتکاف کی وجہ سے جن نیکیوں سے محروم ہوگیا جیسے زیارتِ قُبور،مسلمانوں سے ملاقات، بیمار کی مِزاج پُرسی،نمازِ جنازہ میں حاضِری اُسے اِن سب نیکیوں کا ثواب اُسی طرح ملتا ہے جیسے یہ کام کرنے والوں کو ثواب ملتا ہے۔(مرآۃ المناجیح،۳/۲۱۷)٭اسلامی بہنیں مسجدِبَیْت میں اِعتکاف کریں، مسجدِ بَیْت اُس جگہ کو کہتے ہیں جو عَورَت گھر میں اپنی نماز کے لئے مخصوص کرلیتی ہے۔(فیضانِ رمضان،ص ۲۸۹)٭اِعتکاف کے دوران دو وُجوہات کی بِنا پر مسجد سے باہر نکلنے کی اجازت ہے۔(1)حاجتِ شرعی مَثَلاً نمازِ  جُمعہ ادا کرنے کے لئے جانا۔(2)حاجتِ طبعی یعنی وہ ضَرورت جس کے بِغیرچارہ نہ ہومَثلًا پَیشاب، پاخانہ وغیرہ۔(فیضانِ رمضان،ص ۲۶۵)

طرح طرح کی ہزاروں سُنّتیں سیکھنے کے لئے مکتبۃ المدینہ کی2 کُتُب”بہارِ شریعت“حِصّہ16 (312صفحات)،120صَفْحات پر مُشْتَمِل کتاب”سُنّتیں اور آداب“،رِسالہ163 مَدَنی پھول“اور101 مَدَنی پھول“ھَدِيَّةً طَلَب کیجئے اور بغور اِن کا مطالَعَہ فرمائیے۔سُنّتوں کی تربِیَت کا ایک بہترین ذریعہ دعوتِ اسلامی کے مَدَنی قافِلوں میں عاشقانِ رسول کے ساتھ سُنّتوں بھرا سفر بھی ہے۔