Book Name:Ramazan Ki Amad Marhaba

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!یُوں تو ربِّ کریم کے ہم پر بے شمار اِحسانات ہیں،سال کے 12 مہینے اُس کی عطاؤں اور نوازشوں کے دروازے ہم گناہگاروں کے لئے دن رات کھلے رہتے ہیں،مگر ماہِ رَمَضان ربِّ کریم کی وہ عظیم نعمت ہے ،جس پر ہم اُس کا جس قدر شُکْر بجالائیں وہ کم،کم اور کم ہے،اِس ماہ کی اِبتدا سے اِنتہا تک مَغْفِرت  و رِضوان کے پروانے تقسیم ہوتے رہتے ہیں،یہی وہ عظمتوں اور رِفعتوں والا مہینا ہے جس میں  ربِّ کریم نے اُمّتِ محمّدیہ کو5 خُصوصی اِنعامات عطا فرمائے ہیں،چنانچہ

پانچ(5)خُصوصی کرم

حضرت سَیِّدُناجابِر بن عَبْدُاللہ رَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے رِوایت ہے کہ رسولِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ ذِی شان ہے:میری اُمّت کو ماہِ رَمَضَان میں پانچ(5) چیز یں ایسی عطا کی گئیں ہیں جو مجھ سے پہلے کسی نبی کو نہ ملیں:(1) جب رَمَضانُ الْمبارَک کی پہلی رات ہوتی ہے تو اللہ پاک اُن کی طرف رَحمت کی نَظَر فرماتا ہے اور جس کی طرف اللہ پاک نَظَرِ رَحمت فرمائے اُسے کبھی بھی عذاب نہ دے گا ۔(2)شام کے وَقت اُن کے مُنہ کی بُو (جوبُھوک کی وجہ سے ہوتی ہے)اللہ پاک کے نزدیک مُشک کی خوشبو سے بھی زیادہ بہتر ہے۔(3)فِرِشتے ہر رات اور دن اُن کے لئے مَغْفِرت کی دعائیں کرتے رہتے ہیں۔ (4)اللہ پاک جنّت کو حکم فرماتاہے،میرے(نیک)بندوں کیلئے آراستہ ہوجا،عَنْقَریب وہ دنیا کی مَشَقَّت سے میرے گھر اور کرم میں راحت پائیں گے۔(5)جب ماہِ رَمَضان کی آخِری رات آتی ہے تو اللہ پاک سب کی مَغْفِرت  فرما دیتا ہے۔قَوم میں سے ایک شَخص نے کھڑے ہو کر عَرْض کی،یارَسُوْلَ اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلہٖ وَسَلَّمَ کیا یہ لَیلَۃُ الْقَدْرہے؟اِرْشاد فرمایا:نہیں۔کیا تم نہیں دیکھتے کہ مَزدور جب اپنے کاموں سے فارِغ ہوجاتے ہیں تواُ نہیں اُجرت دی جاتی ہے۔(الترغیب والترہیب، الترغیب فی صیام رمضان ۔۔الخ  ، ۲/۵۶،حدیث:۷)