Book Name:Ramazan Ki Amad Marhaba

وَقت”پاس“کرتے ہیں اور یُوں رَمَضان شریف میں شَطْرَنج، تاش ، لُڈو، گانے باجے وغیرہ کاموں میں مشغول رہتے ہیں۔یادرکھئے! شَطْرنج اور تاش وغیرہ پر کسی طرح کی بازی یا شَرط نہ بھی لگائی جائے تب بھی یہ کھیل ناجائز ہیں۔ بلکہ تاش میں چُونکہ جانداروں کی تصویریں بھی ہوتی ہیں اِس لئے اعلیٰ حضرت،امامِ اہلسنّت مولانا شاہ امام احمد رضا خانرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے تاش کھیلنے کو مُطلقاًحرام لکھا ہے،چنانچِہ

 فرماتے ہیں:گَنْجِفَہ(پتّوں کے ذَرِیعے کھیلے جانے والا ایک کھیل اور)تاش حرامِ مُطْلَق ہیں کہ اِن میں علاوہ لَھْو و لَعِب کے تصویروں کی تعظیم ہے۔ (فتاویٰ رضویہ،۲۴/۱۴۱)

افضل عبادت کون سی ہے؟

اے جنَّت کے طَلَبگارو! رَمَضانُ الْمبارَک کے مُقدّس لَمحات کو فُضُولیات وخُرافات میں برباد ہونے سے بچایئے!زندگی بے حد مُخْتَصَر ہے اِس کو غنیمت جانئے،تاش کی گَڈیوں،موبائل وسوشل میڈیا (Social Media)کے غلط اِستعمال(Missuseگلیوں میں ساری ساری رات کرکٹ اورمختلف کھیلوں اور فِلمی گانوں کے ذرِیعے وَقت”پاس“(بلکہ برباد)کرنے کے بجائے تلاوتِ قُرآن اور ذِکر و دُرُود میں وَقت گُزارنے کی کوشِش فرمایئے۔ بُھوک پیاس کی شِدّت جس قَدَر زیادہ مَحسوس ہوگی صَبْر کرنے پر اِنْ شَآءَ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  ثواب بھی اُسی قَدَر زائد ملے گا۔جیسا کہ منقول ہے: اَفْضَلُ الْعِبَادَاتِ اَحْمَزُھَا افضل عبادت وہ ہے جس میں تکلیف زِیادہ ہو۔( تفسیر کبیر،پ۲۹،المزمل،تحت الآیۃ:۶،۱۰/۶۸۵)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                        صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

12 مَدَنی کاموں میں سے ایک مَدَنی کام”چوک دَرْس“

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!رَمَضانُ المبارَک کی حقیقی بَرکتوں کو پانے اور فَیْضانِ قرآن سے