Book Name:Lalach Ka Anjaam

کسی کے خلاف سازش نہ کرو

امام زُہْری رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے کہ نبیِّ اَکرم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اِرْشاد فرمایا:تم کسی کے خلاف سازِش نہ کرو اور نہ ہی کسی سازِش کرنے والے کی مدد کرو کیونکہ اللہ پاک اِرْشاد فرماتا ہے:

وَ لَا یَحِیْقُ الْمَكْرُ السَّیِّئُ اِلَّا بِاَهْلِهٖؕ- (پ۲۲،فاطر:۴۳)

تَرْجَمَۂ کنز الایمان:اور بُرا داؤں(فریب)اپنے چلنے والے ہی پر پڑتا ہے۔

( تفسیر قرطبی، فاطر، تحت الآیۃ: ۴۳، ۷/۲۶۱)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                         صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! یاد رکھئے!حِرْص اور لالچ آپس میں مُتَرَادِف یعنی دو ایسے الفاظ ہیں جن کا معنیٰ ایک ہی ہے،لالچ اُردو زبان کا جبکہحِرْصعَرَبی زبان کا لفظ ہے۔حِرْص و لالچ کسی چیز کی مزید خَواہش کرنے کا نام ہے اور یہ  کسی بھی چیز کی ہوسکتی ہے،جیسا کہ

حِرْصکی تعریف

 حکیم الاُمَّت حضرت مُفتی اَحمد یار خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ اِرْشاد فرماتے ہیں:کسی چیز سے جی نہ بھرنے اور ہمیشہ زیادَتی کی خَواہِش رکھنے کو حِرْصاور حِرْص رکھنے والے کو حَرِیْص(Greedy) کہتے ہیں۔([1]) لہٰذا مزید مال کی خَواہش رکھنے والے کو’’مال کا حَرِیْص‘‘ کہیں گے،مزید کھانے کی خَواہش رکھنے والے کو’’کھانے کا حَرِیْص‘‘کہا جائے گا،نیکیوں میں اِضافے کے تَمَنَّائی کو’’نیکیوں کا حَرِیْص‘‘جبکہ گناہوں کا بوجھ بڑھانے والے کو’’گناہوں کا حَرِیْص‘‘کہیں گے۔شَيْخُ الْحَدِيْث حضرت علّامہ عَبْدالمُصْطَفٰے اَعْظَمِیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ


 

 



[1] مرآۃ المناجیح،۷/۸۶ بتغیر