Book Name:Lalach Ka Anjaam

بَیان سُننے کی نیّتیں:

موقع کی مناسبت اور نوعیت کے اعتبار سے نیتوں میں کمی ،بیشی وتبدیلی کی جاسکتی ہے۔

نگاہیں نیچی کئے خُوب کان لگا کر بَیان سُنُوںگی۔ ٹیک لگا کر بیٹھنے کے بجائے عِلْمِ دِیْن کی تَعْظِیم کی خاطِر جہاں تک ہو سکا دو زانو بیٹھوں گی۔ضَرورَتاً سِمَٹ سَرَک کر دوسری اسلامی بہنوں کے لئے جگہ کُشادہ کروں گی۔دھکّا وغیرہ لگا تو صبر کروں گی، گُھورنے،جِھڑکنےاوراُلجھنے سے بچوں گی۔صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ، اُذْکُرُوااللّٰـہَ، تُوبُوْا اِلَی اللّٰـہِ  وغیرہ سُن  کر ثواب کمانے اور صدا لگانے والی کی دل جُوئی کے لئےپست آواز سے جواب دوں گی۔اجتماع کے بعد خُود آگے بڑھ کر سَلَام و مُصَافَحَہ اور اِنْفِرادی کوشش کروں گی۔ دورانِ بیان موبائل کے غیر ضروری استعمال سے بچوں گی، نہ بیان ریکارڈ کروں گی نہ ہی اور کسی قسم کی آواز  کہ  اِس کی اجازت نہیں ،جو کچھ سنوں گی، اسے سن   اور سمجھ   کر اس پہ عمل کرنے اور اسے بعد میں دوسروں تک پہنچا   کر نیکی کی دعوت عام کرنے کی سعادت حاصل کروں گی۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                               صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

لالچ بُری بلا ہے!

حضرت سَیِّدُنا ابُو ہُرَیْرَہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ فرماتے ہیں کہ نبیِّ پاک صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے اِرشاد فرمایا:بَنِی اِسْرَائِیْل میں بہت سے عجائبات(Wonders)تھے،لہٰذا لوگوں کو اُن کے بارے میں بتایا کرو کہ اِس میں کوئی حَرَج نہیں،اگر میں تمہارے سامنے دو بُوڑھی عَورَتوں کا قِصَّہ بَیان  کروں تو ضَرور تمہیں تَعَجُّب ہوگا۔صَحابَۂ کرام عَلَیْہِمُ الرِّضْوَان نے عَرْض کی،یارَسُولَ اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ!اِرْشاد فرمائیے،تو نبیِّ اکرم صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم نے فرمایا: بَنِی اِسْرَائِیْل کا ایک شخص اپنی بیوی سے بہت مَحَبَّت کیا کرتا تھا ،اُن دونوں کے ساتھ اُن کی نابینا اور بُوڑھی مائیں بھی رہتی تھیں،شوہر کی ماں ایک نیک سیرت اورسچّی خاتون تھی جبکہ بیوی کی ماں کا کِردار اِنتہائی بُرا تھا،وہ اپنی بیٹی کو اُس کے شوہرکی ماں کے خِلاف بَھڑکایا کرتی تھی،بالآخر