Book Name:Lalach Ka Anjaam

پاک کی قسم!بہت ڈر لگ رہاہے۔یہ دَرِندوں کی آوازیں ہیں،یہ تومجھےکھا ہی ڈالیں گے۔فِرِشْتے نے کہا:بُرا ہی ہو!،یہ کہہ کرفِرِشْتہ چلا گیا۔دَرِندے اُس پر جَھپٹے اور اُسے چیر پھاڑ کرکے اُس کا کام تمام کردیا ۔جب صَبْح ہوئی تو اُس کی لالچی بیوی نے شوہر سے کہا:جائیے اور جاکر خَبَر لیجئے کہ میری ماں کے ساتھ کیا ہوا؟ چنانچہ اُس کا شوہر بیوی کی ماں کی خَبَر لینے کے لئےجنگل کی جانب روانہ ہوگیا۔جب وہ جنگل میں پہنچا تو وہاں اُسے اپنی بُوڑھی ساس (Mother-in-Law)کی ہڈیاں ملیں۔وہ(ہڈیاں اٹھاکر)گھر آگیا، جب اُس نے اپنی لالچی بیوی کو اُس کی ماں کا حال سُنایا تو  اُسے شدید رَنْج ہوا۔شوہر نےبُڑھیا کی ہڈیوں کو ایک چادر میں اُٹھایا اور اُنہیں اُس کی بیٹی کے آگے رکھ دیا،لالچی عَورت اپنی بُوڑھی ماں کی جُدائی کا صَدْمہ برداشت نہ کرسکی اور وہ بھی مَوْت سے ہم آغوش ہوگئی۔(المنتظم،ذکر اقوام من القدماء، ۲/۱۶۸، ملخصاً)

جو کچھ ہیں وہ سب اپنے ہی ہاتھوں کے ہیں کرتُوت      شکوہ ہے زمانے کا نہ قسمت کا گِلا ہے

دیکھے ہیں یہ دن اپنی ہی غفلت کی بدولت                سچ ہے کہ بُرے کام کا اَنجام بُرا ہے

(غیبت کی تباہ کاریاں،ص۴۹۲)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                         صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! بَیان  کردہ لَرزہ خیز حکایت سے معلوم ہوا کہ لالچ بُری بَلا ہے،لالچ اِنسان کو اَندھا کردیتی ہے،لالچ عَقْل پر پَردہ ڈال دیتی ہے،لالچ کی نَحوست کےسبب دِل سے خَوْفِ خُدا نکل جاتا ہے،لالچ کی وجہ سے اِنسان  اَپنوں کا دُشمن بن جاتا ہے،لالچ کے سبب بندہ لوگوں کے اِحسانات کو بُھلا دیتا ہے،لالچ انسان کو غِیْبَت،چُغَلْخوری،دل آزاری اور اِلزام تَراشی پر اُبھارتی ہے،لالچ فتنوں کو جَگاتی ہے،لالچ اچّھے بُرے کی تمیز بُھلادیتی ہے،لالچ اِنسان کو ظُلْم پر اُبھارتی ہے،لالچ بڑوں کے ادب سے مَحروم کردیتی ہے،لالچ بَھلائی اور خَیر خواہی کا جذبہ خَتم کردیتی ہے،لالچ اِنسان کو مَفاد پَرَسْتی سکھاتی ہے،لالچ اِنسان کے دل