Book Name:Mout Se Ibrat Hasil Karain

اس آیتِ مُبارَکہ کے تحت تَفْسیرِ نعیمی میں ہے کہ ہر شخص کی موت کا وَقْت، موت کی جگہ مُقَرَّر ہے، کوئی اس سے کسی تدبیر(Plan)  اور کسی حِیْلہ سے بچ نہیں سکتا،تم جہاں کہیں رہو اپنے وَقْت پر موت تم کو ضَرور پہنچے گی اگر چہ تُم مَضْبُوط قَلعوں یا آسمان کے بُرجوں میں پہنچ جاؤ، زِنْدگی کیلئے کتنےہی حِفَاظَت کے سامان بنا لومگرمَرو گے ضَرور۔(تفسیرِ نعیمی،پارہ ۵،النسآءتحت الایۃ:۷۸،۵/۲۴۲)

ایک دن مرنا ہے آخر موت ہے      کر لے جو کرنا ہے آخر موت ہے

یاد رکھ ہر آن آخر موت ہے        بن تُو مت انجان آخر موت ہے

مرتے جاتے ہیں ہزاروں آدمی       عاقل و نادان آخر موت ہے

موت کی جگہ مُعَیّن ہے:

حضرتِ سیِّدُناشہر بن حَوْشَبرَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہفرماتے ہیں:ایک مرتبہ سیِّدُناملک الموت عَلَیْہِ السَّلَامحضرتِ سیِّدُناسلیمان عَلَیْہِ السَّلَام کے پاس آئے اورآپ کے قریب بیٹھے ہوئے ایک شخص کو مسلسل دیکھتے رہےپھر باہر چلے گئے،اس شخص نے حضرتِ سیِّدُناسلیمان عَلَیْہِ السَّلَام سے پوچھا:یہ کون تھے؟ آپ نے فرمایا:یہ ملک الموت عَلَیْہِ السَّلَام تھے۔اس نے کہا:میں نے ان کی طرف دیکھا تووہ مجھے یوں دیکھ رہے تھے جیسے مجھے ہی لینے آئے ہوں۔آپعَلَیْہِ السَّلَام نے فرمایا:اب تم کیاچاہتےہو؟اس نے کہا: میں چاہتاہوں کہ آپ ان سے  مجھے بچا لیں اور ہوا کو حکم دیں کہ وہ مجھے ہِنْد کےکسی دُوردراز علاقہ میں پہنچادے۔حکم سنتے ہی ہوا نے اسے ہندپہنچادیا،حضرتِ سیِّدُناملک الموتعَلَیْہِ السَّلَامجب دوبارہ آئےتو سیِّدُناسلیمانعَلَیْہِ السَّلَامنےپوچھا:تم میرے قریب بیٹھے شخص کو مسلسل کیوں دیکھ رہے تھے؟انہوں