Book Name:Muaf Karny K Fazail

براءَت کی جلوہ گری ہوگی۔شبِ براءَت بے حد اَہم رات ہے،لہٰذا کسی صورت بھی اسے غفلت میں نہیں گزارنا چاہئے کیونکہ اِس رات رَحمتوں کی خوب برسات ہوتی ہے۔اِس مبارَک شب میںاللہ پاک”بنی کلب “کی بکریوں کے بالوں سے بھی زیادہ(یعنی بے شمار) لوگوں کو جہنّم سے آزاد فرماتا ہے۔ کِتابوں میں لکھا ہے:”قبیلۂِ بنی کلب“قبائلِ عرب میں سب سے زیادہ بکریاں پالتا تھا۔“(مرقاۃ المفاتیح،۳/۳۷۵)

آہ ! کچھ بدنصیب ایسے بھی ہیں جن پر شبِ براءَت یعنی چھٹکارا پانے کی رات بھی نہ بخشے جانے کی وَعید ہے۔چنانچہ

حضرت سیِّدُنا امام بَیْہَقِی شافِعی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہفَضائِلُ الْاَوقاتمیں نقل کرتے ہیں: رسولِ اکرم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ عبرت نشان ہے:6آدمیوں کی اس رات بھی بخشش نہیں ہوگی:(1)شراب کا عادی،(2)ماں باپ کا نافرمان،(3)بدکاری کا عادی،(4)(رشتے داروں سے)تَعَلُّق توڑنے والا،(5)تصویر بنانے والا}یادرہے!یہ حکم ڈیجیٹل تصاویر(Digital Pictures)کا نہیں ہے ۔ان کاپرنٹ آؤٹ نہیں کیاجاتا بلکہ اس سےمرادجاندارکی وہ تصاویرہیں جوپرنٹڈ(Printed)ہوں{اور(6)چغل خور۔(فضائل الاوقات ،۱/۱۳۰،حدیث: ۲۷)

لہٰذا شبِ بَرَاءَت کے آنے سے پہلے بلکہ آج اور ابھی سے ان تمام گناہوں سے سچی توبہ کرلینی چاہئے،اگربندوں کے حقوق دبائے ہیں تو توبہ کے ساتھ ساتھ ان کی مُعافی تلافی بھی کرنی ہوگی۔

امامِ اہلسنّت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہکا پیام تمام مسلمانوں کے نام

اعلیٰ حضرت،اِمامِ اَہلسُنّت مولانا شاہ امام اَحمد رَضا خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ اپنے ایک اِرادتمند(یعنی مُرید)کو شبِ براءَت سے قبل توبہ اور مُعافی تلافی کے تَعَلُّق سے اپنے ایک مکتوب شریف(Letter) میں لکھتے ہیں:شبِ بَرَاءَت قریب ہے،اِس رات تمام بندوں کے اَعمال حضرتِ عزّت(بارگاہِ الٰہی) میں پیش ہوتے ہیں۔مولا عَزَّ  وَجَلَّ بَطُفَیلِ حُضورِ پُر نُور،شافعِ یُوْمُ النُّشُور صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَمسلمانوں کے