Book Name:Fazail e Sadqat

اوراِخلاص کے ساتھ دل کھول کر صَدَقہ و خَیْرات کِیاکریں۔ظاہر ہے کہ ہمارے پاس جو کچھ بھی ہے، وہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ ہی کا  دِیا ہوا ہے،لہٰذا اُسی کے دئیے ہوئے مال میں سے اُسی کی رِضا کے لئے صَدَقہ کرنا یقیناً نعمتوں میں مزید اضافے کا باعث ہوگا ،جبکہ اس کے برعکس قُدرت کے باوُجُوْد صَدَقہ و خَیْرات سے ہاتھ روک لینا،اللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی طرف سے ملنے والی نعمتوں سے مَحْرومی کا سبب بھی بن سکتا ہے۔چُنانچہ

حضرت اَسْماء بِنْتِ ابوبکررَضِیَ اللّٰہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا سے مروی ہے ،وہ فرماتی ہیں کہ رسولُ الله صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے مجھ سے فرمایا:ہاتھ نہ روکو ورنہ تم سے بھی روک لِیا جائے گا۔

(بخاری،کتاب الزکوۃ،باب التحریض علی الصدقۃ،۱/۴۸۳،حدیث:۱۴۳۳)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! زندگی کو غنیمت جانئے !یقیناًیہ زندگی جہاں ایک بہترین نِعْمت ہے وہیں اللہ عَزَّوَجَلَّ کی طرف سے ہمارے لئے نیکیاں کمانے اور آخرت بنانے کی زبردست مہلت بھی ہے۔ لہٰذا جِتْنی سانسیں باقی بچی ہیں، اُن میں جلدی جلدی نیکیاں کمائیے،خُوب خُوب صَدَقہ و خَیْرات کرلیجئے ورنہ پیغامِ اَجَل آنے کے بعد یہ مہلت ختم ہوجائے گی اور پھر چاہنے کے باوُجُوْد بھی موقع نہیں ملے گا۔اللہ عَزَّ  وَجَلَّ پارہ28،سُورَۃُ المُنَافِقُوۡن کی آیت نمبر10اور11میں اِرْشاد فرماتا ہے:

وَ اَنْفِقُوْا مِنْ مَّا رَزَقْنٰكُمْ مِّنْ قَبْلِ اَنْ یَّاْتِیَ اَحَدَكُمُ الْمَوْتُ فَیَقُوْلَ رَبِّ لَوْ لَاۤ اَخَّرْتَنِیْۤ اِلٰۤى اَجَلٍ قَرِیْبٍۙ-فَاَصَّدَّقَ وَ اَكُنْ مِّنَ الصّٰلِحِیْنَ(۱۰)وَ لَنْ یُّؤَخِّرَ اللّٰهُ نَفْسًا اِذَا

(پ۲۸،المنافقون:۱۱،۱۰)

 تَرْجَمَۂ کنز الایمان :اور ہمارے دیئے میں سے کچھ ہماری راہ میں خَرْچ کرو قبل اس کے کہ تم میں کسی کو مَوْت آئے پھر کہنے لگے اے میرے ربّ !تُونے مجھے تھوڑی مُدّت تک کیوں مہلت نہ دی کہ میں صَدَقہ دیتا اور نیکوں میں ہوتا اور ہرگز اللہ  کسی جان کو