Book Name:Fazail e Sadqat

اللہ  تَعَالٰی عَنْہَا نے خادِمہ کو بُلاکر فرمایا: لو اِس میں سے کھاؤ ،يہ تمہاری اُس روٹی سے بہتر ہے۔ (شُعَبُ الإيمان، باب في الزکاۃ، فصل فيما جاء فی الإيثار،الحديث:۳۴۸۲،ج۳،ص۲۶۰)

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! یہ تھا اللہ  والوں کا طرزِ عمل کہ جو کچھ بھی ہوتا،صَدَقہ کردیتے یہی وجہ ہے کہ اللہ  عَزَّ  وَجَلَّ  اُن کے تَوکُّل کے سبب اُنہیں بہتر سے بہتر بدلہ عطا فرماتا ہے ۔جیساکہ

    اپنے دور کے ابدال حضرت سَیِّدُنا ابو جعفر بن خطّاب رَحْمَۃُ اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں: میرے دروازے پر ایک سائل (مانگنے والے)نے صدا لگائی، میں نے زوجہ محترمہ سے پُوچھا: تمہارے پاس کچھ ہے؟ جواب مِلا: چار(4) انڈے ہیں۔ میں نے کہا: سائل کو دے دو۔ انہوں نے تعمیل کی۔ سائل انڈے پاکر چلا گیا۔ ابھی تھوڑی دیر گُزری تھی کہ میرے پاس ایک دوست نے انڈوں سے بھری ہوئی ٹوکری بھیجی۔ میں نے گھر میں پُوچھا: اِس میں کُل کتنے انڈے ہیں؟ اُنہوں نے کہا: تیس(30)۔ میں نے کہا:تم نے تو فقیر کو چار(4) انڈے دیے تھے، یہ تیس(30) کس حساب سے آئے! کہنے لگیں: تیس(30) انڈے سالِم ہیں اور دس(10) ٹُوٹے ہوئے۔

حضرت سَیِّدُنا شیخ علامہ یافعی یمنی رَحْمَۃُ اللہ  تَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں: بعض حضرات اِس حِکایت کے مُتَعَلِّق یہ بَیان  کرتے ہیں کہ سائل کو جو انڈے دِیئے گئے تھے اُن میں تین(3) سالِم اور ایک ٹُوٹاہوا تھا۔ربّ تعالیٰ نے ہر ایک کے بدلے دس دس(10،10) عطا فرمائے۔ سالِم کے عوض سالِم اور ٹُوٹے ہوئے کے بدلےٹُوٹےہوئے۔(فیضانِ سُنّت،باب آدابِ طعام،ج۱،ص۵۱۳بحوالہ روض الریاحین،ص۱۵۱)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

            میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! ہمارے بُزرگانِ دینرَحِمَہُمُ اللّٰہُ الْمُبِین نہ صرف خُود بکثرت صَدَقہ