Gaflat Ka Anjaam

Book Name:Gaflat Ka Anjaam

شخص اینٹیں بنانے کےلئےایک قبر پر مٹی گوند رہا ہےیہ منظر دیکھ کر یکدم اس کی آنکھوں سےغفلت کاپردہ ہٹ گیااوراس تصورسےاس کی آنکھوں سے آنسو جاری ہوگئےکہ شایدمرنےکےبعدمیری قبر کی مٹی سے بھی لوگ اینٹیں بنائیں گےآہ!میرےعالیشان مکانات اورعمدہ ملبوسات وغیرہ دھرےکےدھرے رہ جائیں گےلہٰذا سونےکی اینٹ سےدل لگاناتو زندگی کوسراسر غفلت میں گواناہےہاں!اگر دل لگاناہی ہےتومجھےاپنےپیارےپیارےاللہ سے لگاناچاہئے،چنانچہ اس نےسونےکی اینٹکوچھوڑکرقناعت کو اختیارکیا۔( رسالہ غفلت ،۱)

گو پیشِ نظر قبر کا پُرھول گڑھا ہے

افسوس! مگر پھر بھی یہ غفلت نہیں جاتی

(وسائلِ بخشش مُرمّم،ص382)

      صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمّد

      میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!واقعی  مال و دولت ایسی چیزہےجو انسان کو رَبِّ کریم سےغافل کر دیتی ہے۔اس حکایت میں ہروقت مال ودولت کی حِرص  (Greed)  مبتلا رہنے والوں ،جمعِ مال کی ہوس میں حلال وحرام کی تمیز بھلا دینےوالوں اور صِرف مال ودولت میں زندَگی کاسُکون  تلاش کرنےوالوں  کیلئے عِبرت  ہی عِبرت ہے۔یادرکھئے!دولت سےدوا توخریدی جاسکتی ہےشِفانہیں۔دولت سےدوست تومل سکتےہیں مگروفانہیں۔دولت کے سبب اچھی زندگی توگزاری جاسکتی ہے مگراس کےذَرِیعےموت نہیں ٹالی جاسکتی۔دولت سےشُہرت توحاصِل ہوسکتی ہےمگرعزّت نہیں۔دولت سے اچھےمکانات ،گاڑیاں   اورعمدہ ملبوسات  توخریدے جاسکتے  ہیں مگر    اسے غلط کاموں میں استعمال کرکے ربِّ کریم  کی رضا  اوراس کےحبیب