Book Name:Gaflat Ka Anjaam
صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب! صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمّد
میٹھی میٹھی اسلامی بہنو!ہماری زِنْدَگی کا ایک ایک لَمْحَہ بڑا قیمتی ہے اور ہماری زِنْدَگی ہر آن تیزی سے کم ہوتی جارہی ہے ۔لہٰذا عقلمند ی کا ثبوت دیتے ہوئے اِس فانی دُنیا کے دھوکے میں مُبْتَلا ہوکر سونے اورجَوَاہِرات سے زیادہ قیمتی لَمْحَات کی ناقَدْری کرنے کے بجائے تَقْویٰ وپرہیزگاری اپنائیے ، اپنے شب وروز کو فُضُولِیات اور دُنْیَوِی عَیْش کوشیوں میں برباد مت کیجئے ،شریعت نے جن کاموں کا حُکْم دیا ہےان کی ادائیگی میں سُستی نہ کیجئےاورجن سےمنع کیا ہے اُن سےرکنےمیں لمحہ بھربھی تاخیر نہ کیجئے۔ ہمیں قرآن واحادیث میں نماز کا حکم دیا گیا ہے مگر ہم غَفْلت کے سبب نماز نہیں پڑھتیں حالانکہ نماز حُقُوْقُ اللّٰہمیں سےاِنْتہائی اَہَم فریضہ ہے۔نَمازدین کاسُتُون ہے۔نَمازسےگُناہ مُعاف ہوتے ہیں،نَماز بیماریوں سےبچاتی ہے،نَمازدُعاؤں کی قبولیت کاسبب ہےاورجان بوجھ کرنمازچھوڑ دینےوالےکا نام جہنم کے درازہ پرلکھ دیا جاتاہے۔شریعت نے ہمیں صاحبِ نصاب ہونے کی صورت میں پورے سال میں ایک مرتبہ اپنے مال کی زکوٰۃ نکالنے کا حکم دیا مگر ہم صرف مال کمانے میں تو مشغول ہیں اس کا حق ادا کرنے سے غافل ہیں حالانکہ زکوٰۃ دینے سے مال میں برکت ہوتی ہے،زکوٰۃ دینےسےگھرمیں امن وسکون ہوتاہے،زکوۃ دینےوالےپررحمتِ الٰہی کی چھماچھم برسات ہوتی ہے، زکوٰۃ دینےسےمصیبتیں دورہوتی ہیں جیساکہ فرمانِ مُصطفےٰ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ ہے:جس نےاپنےمال کی زکوٰۃ ادا کردی،تواللہ پاک نےاس سےشرکودُورکردیا۔(المعجم الاوسط،باب الالف من اسمہ احمد، الحدیث ، ۱۵۷۹،ج۱،ص۴۳۱) شریعت نے ہمیں سال میں ایک بار رمضان کے روزے رکھنے کا حکم دیا مگر ہم غفلت سے کام لیتی ہیں،یادرکھئے! روزہ رکھنے میں جہاں شریعت کی فرمانبرداری ہے وہیں اس کے ڈھیروں طبی فوائد بھی ہیں ۔مثلاً روزہ رکھنے سے