Book Name:Tawakkul Or Qanaat

میٹھی میٹھی اسلامی بہنو! ہم توکُّل  کے بارے میں سن رہے ہیں ،جسے توکُّل  کی نعمت مل جائے وہ بڑا خوش نصیب ہے،اللہ  عَزَّ  وَجَلَّ کے نیک بندے توکل کی صفت سے مُتَّصِف ہوتے ہیں۔  آئیے!توکُّل  کاجذبہ بڑ توکل کرنے والوں کی دو (2)حکایات سنتے ہیں۔

شیطان میراخادم ہے

حضرتِ سیِّدُنا ایوب حَمَّالرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ سے منقول ہے کہ ہمارے علاقے میں ایک مُتَوَکِّل نوجوان رہتا تھا۔ وہ عبادت وریاضت اور توکُّل  کے معاملے میں بہت مشہور تھا۔ لوگو ں سے کوئی چیز نہ لیتا۔ جب بھی کھانے کی حاجت ہوتی اپنے سامنے سِکّوں سے بھری ایک تھیلی پاتا۔ اسی طر ح وہ اپنے شب وروز عبادتِ الٰہی میں گزارتا اور اسے غیب سے رزق دیا جاتا۔ ایک دفعہ لوگوں نے اس سے کہا: ’’اے نوجوان!تو سِکّوں کی وہ تھیلی لینے سے ڈر!ہو سکتا ہے شیطان تجھے دھوکا دے رہا ہو او روہ تھیلی اسی کی طرف سے ہو۔‘‘نوجوان نے کہا:’’میری نظر تو اپنے پاک پروردگار عَزَّ  وَجَلَّکی رحمت کی طرف ہوتی ہے، میں اس کے علاوہ کسی سے کوئی چیز نہیں مانگتا ، جب میرا مولیٰ عَزَّ  وَجَلَّمجھے رزق عطا فرماتا ہے تو میں قبول کرلیتا ہوں ۔ بالفر ض اگر وہ سکوں کی تھیلی میرے دشمن شیطان کی طرف سے ہو تو اس میں میرا کیانقصان بلکہ مجھے فائدہ ہی ہے کہ میرا دشمن میرے لئے مُسَخَّر کردیاگیا ہے ۔ اگر واقعی ایسا ہے تو اللہ  تبارک وتَعَالٰی اُسے میرا خادم بنائے رکھے۔ اس سے زیادہ اچھی بات اور کیا ہوسکتی ہے کہ میرا سب سے بڑا دشمن خادم بن کر میری خدمت کرے اور میں اس کی طرف نظر نہ رکھو ں بلکہ یہ سمجھوں کہ میرا پروردگار عَزَّ  وَجَلَّمجھے دشمن کے ذریعے رزق عطا فرما رہا ہے۔ اور واقعی تمام جہانوں کو وہی خالقِ کائنات رزق عطا فرماتا ہے جو میرا معبودہے۔مُتوکل نوجوان کی یہ بات سن کر لوگ خاموش ہوگئے اور سمجھ گئے کہ اس کو واقعی غیب سے رزق دیا جاتا ہے۔  (عیون الحکایات ج ۲، ص۱۰۵)

      اسی طرح توکل سے مُتَعَلِّق ایک اور بہت پیاری حکایت سُنئے، چنانچہ