Book Name:Durood-o-Salaam Kay Fazail

رُقعہ گِرے گا جس میں  لکھا ہوگا ’’ھٰذِہٖ بَرَاءَ ۃُ مُحَمَّدِنِ العَالِمِ بِعِلْمِہٖ مِنَ النَّار یعنی  محمدجو عالِم ہے، اسے  علم کے سبب جہنم سے چھٹکارا مل گیا ہے۔‘‘اُس رُقعے کو میرے کَفن میں  رکھ دینا ۔ ‘‘چُنانچہ غُسل کے بعد رُقعہ گِرا ،جب لوگوں  نے رُقعہ پڑھ لیا تو میں  نے اسے اِن کے سینے پررکھ دیا ۔اُس رُقعے میں  ایک خاص بات یہ تھی کہ جس طرح صفحے کےاُوپر سے پڑھاجاتا تھااسی طرح صفحے کے پیچھے سے بھی پڑھا جاتا تھا۔ میں  نے اپنی والدۂ ماجدہ سے پوچھا کہ نانا جان کاعمل کیا تھا؟ اَمّی جان نے فرمایا: ’’ کَانَ اَ   کْثَرُ عَمَلِہٖ دَوَامُ الذِّکْرِمَعَ کَثْرَۃِ الصَّلٰوۃِ عَلَی النَّبِی، یعنی اُن کا یہ عمل تھاکہ وہ ہمیشہذِکرُاللّٰہکرنے کےساتھ ساتھ دُرُودِپاک کی بھی کثرت کیا کرتے تھے۔ (سعادَۃ الدارین، الباب الرابع ،اللطیفۃ السادسۃ والتسعون، ص۱۵۲)

میری زبان تر رہے ذِکر و دُرُود  سے

بے جا ہنسوں کبھی نہ کروں گفتگو فضول

(وسائل بخشش،ص۲۴۳)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                         صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! دیکھا آپ نے درودِ پاک کی کثرت کیسابہترین عمل ہے کہ  اس کی برکت سے لوگوں کی آنکھوں کے سامنے جہنَّم سےآزادی کا پروانہ آگیا،جن لوگوں نے نبی پاک صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَپردرودِ پاک پڑھنے کی یہ برکت اپنی آنکھوں سےدیکھی ہوگی،تو یقیناًان کا بھی درود وسلام پڑھنے کا ذہن بنا ہوگا ۔ہمیں بھی  چاہیے  کہ اُٹھتے بیٹھتے ،چلتے پھرتے  ہروقت اپنے پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ پرزیادہ سے زیادہ درود شریف پڑھنے کی عادت بنائیں۔ درودوسلام کے فضائل پر بہت سی کُتُب تَصْنِیف کی جاچُکی ہیں،وقتاً فوقتاًعُلمائے کرام بھی اس کے فَضائِل و ثَمرات بیان فرماتے رہتے ہیں،یادرکھئے!قَلَم کی رَوشنائی تو خَتم ہوسکتی ہے،بیان کےاَلفاظ(Words)بھی خَتم ہوسکتےہیں،