Book Name:Durood-o-Salaam Kay Fazail

دیجئے اور اُٹھتے بیٹھتے چلتے پھرتے کثرت سے درودو سلام پڑھتے رہیے کیونکہ درودِپاک کی کثرت غلامانِ رسول کی علامت ہےچنانچہ

 حضرتِ سَیِّدُنا علی بن حُسینرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُفرماتے ہیں:’’عَلَامَۃُ اَھْلِ السُّنَّۃِ کَثْرَۃُ الصَّلَاۃِ عَلٰی رَسُوْلِ اللہیعنی رسُول اللہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَپرکثرت سے دُرُودپڑھنا اہلِ سُنَّت کی علامت ہے۔ (القول البدیع،الباب الاول فی الامر بالصلاۃ علی رسول اللّٰہ…الخ، ص۱۳۱)اَلْحَمْدُلِلّٰہعَزَّوَجَلَّاللہتعالیٰ کے کرم سے عاشقانِ رسول اَذان سے پہلے ،اَذان کے بعد،نمازِ جمعہ کےبعداوردیگرکثیر مواقع پر دُرُود وسلام پڑھتے ہیں  اور بعض خوش نصیب تو ایسے بھی ہوتے ہیں  کہ مرتے وقت بھی ان کی زبان پر دُرُود وسلام کے ترانے جاری ہوجاتے ہیں  ۔

میں  وہ سُنّی ہوں  جمیلِ قادری مرنے کے بعد

میرا لاشہ بھی کہے گا اَلصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام

 (قبالۂ بخشش،ص۹۵)

  دُرُود وسلام کاحکم مُطلق ہے

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!شیطان مَکَّار و عَیَّارجہاں  مسلمانوں  کو دیگر نیک اَعمال سے روکنے کی کوشش کرتا ہے،وہیں اَذان سےپہلےاوربعددُرُودوسلام کےحوالے سے بھی طرح طرح کے وَسوسےدِلاتا ہے ۔ یادرہے!اللہ تبارک وتعالیٰ نے پارہ 22سُوْرَۂ اَحْزاب کی آیت نمبر56 میں کسی وقت کی  قیدکےبغیرارشادفرمایاہے:اے ایمان والو! اُن پر دُرُود اور خوب سلام بھیجو۔ اور جو چیز شریعت میں  بغیر کسی قید وشرط کے بیان کی گئی ہو تواس میں  اپنی طرف سے کوئی شرط یا قید لگانا دُرُست  نہیں ۔ چونکہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  نے مُطلقاً دُرُود وسلام پڑھنے کا حکم فرمایا ہے، اس لیے چاہے اَذان سے پہلے پڑھا جائے یا اَذان