Book Name:Durood-o-Salaam Kay Fazail

طریقے اپنانے میں مصروف ہے ، یادرکھئے یہ سب ہمارے   بُرے اعمال کا نتیجہ ہے، اگر ہم رِزْق میں تنگی کے اسباب مثلاً نمازیں چھوڑنے ،جھوٹ بولنے ،ناشکری کرنے ،رزق کی بے قدری کرنے، سُود اور بدکاری جیسے گناہوں سے بچتے ہوئے  اسلامی  تعلیمات  پر  عمل کریں اور اپنے محسن آقا ،حبیبِ کبریا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر درودِ پاک  کی عادت بنالیں تو نہ صرف  ہمیں تمام پریشانیوں سے نجات  مل سکتی ہے بلکہ رزق میں خوب خوب  برکت بھی  ہوگی جیساکہ

فرمانِ مصطفٰے صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَہے :’’جسے کوئی سخت حاجت در پیش ہو تو اسے چاہیے کہ مجھ پر کثرت سے دُرُود شریف پڑھے ، کیونکہ یہ مصائب و آلام کو دُور کردیتا اورروزی میں  برکت اور حاجات کو پورا کرتاہے۔ (بستان الواعظین وریاض السامعین لابن جوزی، ص ۴۰۷)

اے حَسنؔ خارِ غم کو دل سے نکال

غمزدوں کی ہے غمگسار درود

(ذوق نعت،ص۸۷)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                               صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

جُداہونے سے پہلے بَخْشِش ہوجاتی ہے :

درودِپاک  پڑھنے کا  ایک فائدہ یہ بھی ہے  کہ  اگر ملاقات کے وقت   سلام و مصافحہ کے بعد درود شریف پڑھ لیا جائے توملاقات کرنے والوں کی مغفرت ہوجاتی ہے ۔ سلام ومصافحہ  کرنا ہمارے پیارے آقا صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کی سنت ہے ،بدقسمتی سے  ہمارے  معاشرے سےیہ سنت بھی  ختم ہوتی نظر آرہی ہے اورجولوگ سلام ومصافحہ کرتےہیں وہ بھی اپنے ہی جان پہچان والوں سے ملنا پسند کرتے حالانکہ اسلام نے ہر ایک کو سلام کرنےکی تعلیم دی ہے، جسے ہم جانتےہوں یا نہ جانتے ہوں ، سلام