Book Name:Waqt Ki Qadr Kijiye Ma Waqt Zaya Karnay Walay Chand Umoor

ہے اور جب تیرے تمام مَرَاحِل خَتْم ہو جائیں گے تو  تُو اپنی مَنْزِل یعنی جَنَّت یا جہنَّم تک پہنچ جائے گا۔

   (قوت القلوب ،الفصل  الثامن ولعشرون،ج۱،ص۱۸۷عربی)

مَحْشَر میں حساب آہ! میں دے ہی نہ سَکُوں گا           رَحمت نہ ہوئی ہو گا جہنّم میں ٹِھکانا

(وسائل بخشش مرمم،ص۳۵۴)

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!وَقْت کی قَدْرسےکیا مُرادہے؟وَقْت کی قَدْرکیسے کی جائے ؟ آئیے! اِس کوقُرآنِ کریم کی اس آیتِ مبارکہ سے  سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں چنانچہ  پارہ 30 سُوْرَہ عَصْر کی آیت نمبر 1تا 3 میں اِرْشادِ باری تعالیٰ ہے:

وَ الْعَصْرِۙ(۱)اِنَّ الْاِنْسَانَ لَفِیْ خُسْرٍۙ(۲)اِلَّا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا وَ عَمِلُوا الصّٰلِحٰتِ وَ تَوَاصَوْا بِالْحَقِّ وَ تَوَاصَوْا بِالصَّبْرِ۠(۳) ( پ۳۰، العصر:۱تا ۳)

ترجَمۂ کنز الایمان:اُس زمانۂ محبوب کی قسم بےشک آدَمی ضَرور نُقصان میں ہے مگرجو اِیمان لائے اور اچّھے کام کئے اورایک دوسرے کو حَق کی تاکید کی اور ایک دوسرے کو صَبْر کی وَصِیَّت کی۔

مشہور مُفسِر قرآن،حکیم الاُمَّت مُفتی اَحمد یار خان نعیمی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں: کہ (اِنسان)اپنی اَصْل پُونْجِی(یعنی)عُمْر کو،کفر،گناہ،غفلت،دُنیا طَلَبی،کھیل کُود میں بَربَاد کررہا ہے،اِسے آخِرت(کو بہتر)بنانے کا ذَرِیْعَہ نہیں بناتا،اِنسان تاجِر ہے،زِنْدَگی اُس کی دُکان اوراَعْمَال دُکان  کے سودے ہیں،اگر (اَعمال) اچّھے ہیں تو اُن کا خریدار خُدا تعالیٰ ہے اور جنّت اُن کی قیمت،اگر بُرے ہیں تو شَیْطان خریدارہےاوردوزَخ اُن کی قیمت،جیساسودا ویسےخریدار۔(نورالعرفان،پ۳۰،العصر،تحت الآیۃ:۲، ص۹۹۴)

عُمْر اور بَرْف میں مُشَابَہَت

اِمام فَخْرُ الدِّین رَازِی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہایک بزرگ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کا یہ قَوْل نَقْل فرماتے ہیں کہ