Book Name:Waqt Ki Qadr Kijiye Ma Waqt Zaya Karnay Walay Chand Umoor

سمجھا رہے ہیں:

اللہ اللہ کے نبی سے          فریاد ہے نفس کی بدی سے

دن بھر کھیلوں میں خاک اُڑائی          لاج آئی نہ ذرّوں کی ہنسی سے

شب بھر سونے ہی سے غرض تھی                          تاروں نے ہزار دانت پِیسے

اِیمان پہ موت بہتر او نفس                        تیری ناپاک زِندگی سے

(حدائقِ بخشش ،ص145)

اشعار کی مختصر وضاحت:

اللہ عَزَّ  وَجَلَّ اور اس کے پیارے رسول صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کی بارگاہ  میں  نَفسِ امّارہ کی شرارتوں  سے بچنے کیلئے فریاد ہے۔ اے  نفس !تجھے شرم نہ آئی كہ سارا دن کھیل کُود میں  مشغول رہ کر وقت ضائع کرتارہا  اور  ریت کے ذرّوں  تک تیرا مذاق اُڑاتے رہے  اور جب رات  کواللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کے نیک بندے اُٹھ کر عبادتِ الٰہی  میں مصروف ہوتے ہیں  تُو اس وقت بھی غفلت  کی نیند  سویا رہا  ،سوائے  سونے کے تجھے اورکوئی کام  ہی نہیں ہے،  تیری اس غفلت پہ آسمان  کے ستارے تجھ  پہ دانت  پیستے  رہے،اے ذلیل نفس! نافرمانیوں میں ایسے جینے سے ایمان پہ مرجانا  ،ہزار درجے  بہتر ہے۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ!                                            صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!یقیناً یہ زندگی چند روزہ ہے، اگر ہم   اس  کو بے مقصد کاموں میں ضائع کرنے کے بجائے ہر کام کو اس کے وقت میں کریں ، گُناہوں سے بچتے ہوئے  نیکیوں میں گُزاریں تو ہماری دنیا بھی  اچھی اور آخرت بھی بہتر ہوگی ۔ہمارے اَسلاف  وقت کے بڑے قدردان  ثابت ہوئے تو آج تک اُن کے چرچے عوام و خَواص کی زبانوں پر جاری ہیں،مثلاً صَحابَۂ کِرام،اَہْلِ بَیْتِ اَطہار، تابِعین،تَبْعِ تابِعین رِضْوَانُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہِمْ اَجْمَعِیْن،اَوْلِیائے کامِلین،مُحَدَِّثین،مُفَسِّرِین،فُقَہَائے کِرام اور