Book Name:Waqt Ki Qadr Kijiye Ma Waqt Zaya Karnay Walay Chand Umoor

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!لفظ ’’وقت‘‘میںیُوں تو تین(3) حُرُوف ہیں،مگر دَر حقیقت یہ بہت قیمتی  چیز ہے،وَقْت کو نہ کوئی خرید سکتا ہے اورنہ ہی اِسے ذخیرہ کیا جاسکتا ہے، یہ ایک ایسا مُسَافِر ہے کہ جو مُسَلْسَل اپنا سَفَر جاری رکھے ہوئے ہے،جو کہیں پَڑاؤ نہیں ڈالتا اور تمام لوگوں سے بے پَروَا ہوکراپنی مَنْزِلِ مَقْصُود کی جانِب گامْزن رہتا ہے،قوموں کے عُرُوج و زَوال  میں وَقْت کا کردار بہت اَہَم رہا ہے،جو قومیں وَقْت کی قَدَر دان ہوتی ہیں اوراپنے صبح و شام کو وَقْت کا پابند بنالیتی ہیں تو تَرَقّی خود آگے بڑھ کر اُن کا اِستقبال کرتی ہے ،اِس کے بَرْعَکْس جو قومیں وَقْت کو بیکار سمجھ کر یُوں ہی گَنوادیتی ہیں تو ایسی قومیں غُلامِی کی زِنْدَگی بَسَر کرتی ہیں، وَقْت کی بَربادی اُنہیں ذِلَّت و رُسوائی کے گڑھے میں اس طريقے سے دَھکیل دیتی ہے کہ اُن کا نام  و نِشان بھی باقی نہیں رہتا،وَقْت کے مُعَامَلے میں اگر ہم اپنی زِنْدَگی اوراللہعَزَّ  وَجَلَّ  كے نیک بندوں کی زِنْدَگیوں كا تَقَابُل کریں تو ہمارے اور اُن کے اندازِ زِنْدَگی میں واضح  فَرْق دیکھ کر شایَد ہم اَفسوس و شَرْمِندگی کے سَمُنْدر میں ڈُوب جائیں کیونکہ یہ حضرات ٹائم پاس(Time pass)کرنے کے عادِی نہ تھے بلکہ اِن کےذہن و دِماغ میں وَقْت کی قَدْر و مَنْزِلَت کُوٹ کُوٹ کر بَھری ہُوئی تھی،نَزْع کے عالَم میں اِنسان پر جو گُزَرتی ہے،اس کومَرْنے والا ہی  جانتا ہے مگر اللہ  والے اُس نازُک گھڑی میں بھی وَقْت کی اَہَمِیَّت سے غافِل نہیں ہوتے بلکہ وہ آخری لمحات بھی نیکیوں میں  گزارناچاہتے ہیں ۔آئیے! اِس ضِمَن میں ایک اِیمان اَفروز حِکایَت سُنتے ہیں اور وَقْت کی قَدْر و قیمت کو سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں،اللہ عَزَّ  وَجَلَّ ان کےصدقےہمیں بھی وقت کاقدردان بنائے،چنانچہ

اَبھی وَقْت ہے:

حضرت سَیِّدُنا اَحمد بن محمد بن زِیَاد رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ سے مَنقول ہے :میں نے حضرت سَیِّدُنا ابوبَکْر عطَّار رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کو یہ فرماتے ہوئے سنا:جب حضرت سَیِّدُناابُوقاسم جُنَیْدرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کا اِنْتِقَال ہُواتو میں اورمیرے کچھ دوست وہاں مَوْجُود تھے،ہم نے دیکھا کہ اِنْتِقَال سے کچھ دیر قَبْل ضُعْف (یعنی