Book Name:Waqt Ki Qadr Kijiye Ma Waqt Zaya Karnay Walay Chand Umoor

والوں اور آرام طلب لوگوں کے بارے میں سُنا کہ یہ اپنے قیمتی وقت کوکس کس اندازسے ضائع کررہے ہوتے ہیں۔٭وقت کے قدردانوقت ضائع ہونے پر افسوس کا اظہار کرتے اور ہاتھوں ہاتھ اس کی تلافی بھی فرماتے۔٭وقت کے قدردان وقت ضائع ہونے کے خوف سے کم کھاتے۔٭زیادہ وقت مطالعہ کرتے اور اکثر وقت دِینی مصروفیات میں گزارتے۔ ٭وقت کے قدردانوں کے شب و روز باقاعدہ ایک جدول کے تحت گُزرتے تھے۔٭یہ بھی پتہ چلا کہ وقت اور مُعاشرے کو برباد کرنے میں موبائل فون و انٹرنیٹ  کا بہت بڑا عمل دخل ہے۔

عُمْر بَدْیوں میں ساری گُزاری                        ہائے! پھر بھی نہیں شَرْمْسَاری

بَخْشْ مَحبوب کا واسِطہ ہے                            یا خُدا تُجھ سے میری دُعا ہے

(وسائل بخشش مرمم،ص۱۳۷)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!بیان کو اِختِتام کی طرف لاتے ہوئے سنّت کی فضیلت اور چند سُنّتیں اور آداب بَیان کرنے کی سَعادَت حاصِل کرتا ہوں ۔ شَہَنْشاہِ نُبُوَّت ، مُصْطَفٰے جانِ رحمت، صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا فرمانِ جنّت نشان ہے: جس نے میری سنّت سے مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جنّت میں میرے ساتھ ہو گا ۔([1])

ان سب مبلّغوں کے خوابوں میں اب کرم ہو          آقا جو سنّتوں کی خدمت بجا رہے ہیں

(وسائلِ بخشش مرمم،ص۲۹۹)

سُرمہ لگانے   کی سنتیں اور آداب

آئیے! شیخ طریقت،امیرِ اَہلسُنّت،بانیِ دعوتِ اسلامی حضرت علّامہ مَوْلانا ابُو بلال محّمد الیاس عطّار


 



[1]  مشکاۃ الصابیح،کتاب الایمان،باب الاعتصام بالکتاب والسنۃ،۱/۹۷،حدیث:۱۷۵