Book Name:Waqt Ki Qadr Kijiye Ma Waqt Zaya Karnay Walay Chand Umoor

کاموںمیں بربادکرنے کےبجائے دعوتِ اسلامی کے مدنی ماحول سے وابستہ ہوکردُنیا وآخِرت میں سُرخرو ہونے والے کام کریں ۔ مگر افسوس کہ ہم اپنا وقت ضائع کر کے اُس پر نادم ہونے اور پچھتانے کے بجائے فخر محسوس کرتے ہیں۔وہ کون کون سے فُضُول کام ہیں جن میں مُبْتَلا  ہو کر ہم اپنے قیمتی لمحات کو ضائع کررہے ہیں  اور پھر ہمیں ناکامیوں کا سامنا کرنا پڑرہا ہے۔ آئیے! ان چند اُمور کے مُتَعَلِّق مَزِید سنتے ہیں،

انٹرنیٹ (Internet)

وقت ضائع کرنے والےذرائع میں سے ایک بہت بڑاذریعہ انٹر نیٹ بھی ہےیاد رکھئے!انٹرنیٹ کا دُرُست استعمال جہاں بے شُمار فَوائد کے حُصول کا ذریعہ ہے،وہیں اس کے غلط اورغیر ضروری استعمال کی وجہ سے ان گنت نُقصانات کا سامنا بھی کرنا پڑرہا ہے، جن میں سے ایک بہت بڑا نُقصان وَقْت کا  بربادہونابھی ہے۔بعض لوگ انٹرنیٹ،فیس بُک(Facebook)اورواٹس ایپ (Whatsapp) کے ایسے عادی ہوچکے ہیں کہ ایک لمحے کیلئے بھی موبائل فون نہیں چھوڑتے اوروقفے وقفے سے اپنے سونے جاگنے، شاپنگ کرنے،اچھا کھانے پینے اور دیگر مُعاملات  اپنے دوستوں سے شیئر (Share) کرتے ہیں، بے شرمی  وبےحیائی کی حدوں کو توڑتے ہوئے بے پردہ لڑکیاں بھی  کسی سے پیچھے رہنے کو تیار نہیں،وہ بھی  اپنی بے ہُودہ تصاویر (Pictures)عام کرنے میں فخر محسوس کرتی ہیں۔ ہماری نوجوان نسل (New Genretion) انٹرنیٹ کے غلط استعمال میں اس قدر منہمک ہوچکی ہے  کہ وہ اپنے گھنٹوں اس میں ضائع کردیتی ہے ۔ اگر کسی دن استعمال نہ کرسکیں  تو عجیب سی بے چینی محسوس کی جاتی ہے   اور ٹائم پاس نہیں ہوتا۔ذرا سوچئے! کسی دن قرآنِ پاک کی تلاوت کا ناغہ ہونے پراس قدر بے چینی اور اُداسِی ہُوئی؟اسی طرح اگر اِشراق وچاشت یا تہجد کے نوافل ادانہ کرسکنےپراس قدر بے چینی ہوئی؟اے کاش!ہمیں تِلاوتِ قرآن کاذوق وشوق نصیب ہوجائے،اے کاش!ہمیں کثرتِ عبادت کی توفیق نصیب ہو جائے۔

 حضرتِ سَیِّدُناعبداللہ ابنِ عباسرَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُمَا سے رِوایَت ہے کہ نُور کے پیکر، تمام نبیوں کے