Book Name:Waqt Ki Qadr Kijiye Ma Waqt Zaya Karnay Walay Chand Umoor

پیارے محبوبصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی ناراضی یا وقت کی بربادی کا سبب بنتے ہوں،اللہعَزَّ  وَجَلَّ ہمیں اپنی عبادت  وتلاوت ِ قرآنِ کریم کا شوق عطا فرمائے ۔اٰمِیْن بِجَاہِ النَّبِیِ الْاَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ

عبادت میں گُزرے مِری زندگانی                    کرم ہو کرم یا خدا یاالٰہی

(وسائل بخشش مرمم،ص۱۰۵)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

آوارہ گردی اور بُری صحبت

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!جو لوگ  وقت کی قدر جانتے  ہیں،وہ اپنا وقت ضائع کرنے کے بجائے اپناہر  کام وقت پرکرنے کے عادی ہوتے ہیں،ایسوں کو مُعاشرے میں عزّت کی نگاہ سے دیکھا جاتاہے اور جوسُستی وکاہلی  کے سبب اپناہر کام تاخیر سےکرتے ہیں ،وہ کوئی نُمایاں مقام بھی نہیں بناتے اور اپنا وقت الگ برباد کرتے ہیں۔بعضوں کے عمل سے توایسا معلوم ہوتا ہے کہ گویا ان کی زندگی کا کوئی مقصدہی  نہیں،دوستوں کے ساتھ گلیوں بازاروں میں  آوارہ گردی کرنا ،آئے دن  اپنا وقت اور پیسہ لگا کر تفریحی مقامات پر جانا اور گُناہوں کا اِرْتِکاب کرنا، گلی  کے کونوں ،چائے کے ہوٹلوں پرکئی کئی گھنٹے فضول گپیں ہانکنا،سارا سارا دن فلمیں دیکھنا ،کانوں میں ہینڈ فری لگائے دُنیا سے بیگانے ہوکر گانے سننا  وغیرہ وغیرہ  کاموں سے تو ایسا لگتاہے کہ ہم اپنے مقصدِ حیات کو بُھولے بیٹھے ہیں یا ہمیں معلوم ہی نہیں کہ ہماری پیدائش کا مقصد کیا ہے ۔یادرکھئے!ہمیں یہ زندگی اس لیے نہیں دی گئی کہ ہم اس کو دنیا کی رنگینیوں اور موج مستیوں میں بسرکریں بلکہ ہمیں اللہ عَزَّ  وَجَلَّ   کی عبادت اور اس کے احکامات پر عمل کرنے اور اس کی نافرمانی والے کاموں سے بچنے   کیلئے دنیا میں بھیجا گیا ہے ۔یہ موقع بھی سانسیں باقی رہنے تک ہمیں میسر ہے۔

وقت کے عظیم قدْردان، اعلیٰ حضرت اِمام احمد رضا خان رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کتنے پیارے انداز سے