Book Name:Waqt Ki Qadr Kijiye Ma Waqt Zaya Karnay Walay Chand Umoor

زیادہ سونا ایک ایسی بُری عادت  ہے کہ جو وَقْت کی شدید بَربادی کے ساتھ ساتھ دنیا و آخِرت میں ذِلّت و رُسوائی کا باعِث ہے ،چنانچہ

سَیِّدُ الْمُبَلِّغِیْن،رَحْمَۃٌ لِّلْعٰلَمِیْن صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَنےاِرْشاد فرمایا:حضرت سَیِّدُنا سُلَیْمان بن داؤد عَلَیْہِ السَّلام سے اُن کی والِدۂ ماجِدہ رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہَا نے فرمایا:اے میرے بیٹے!رات کو زیادہ دیر نہ سونا کیونکہ رات کو زیادہ سونا انسان کو قِیامت کے دن فقیر بنا د ے گا ۔( ابن ماجہ،کتاب اقامۃ الصلوات، باب ماجاء فی قیام الیل،۲/۱۲۵،حدیث، ۱۳۳۲)

شَیْخُ الحدیث حضرت علّامہ عَبْدُ الْمُصْطَفٰے اَعْظَمِی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرماتے ہیں:تمام بُزرگوں نے یہ فرمایا ہے کہ تین(3) عادتوں کو لازم پکڑو۔کم بولنا،کم سونا،کم کھانا کیونکہ زیادہ بولنا، زیادہ سونا، زیادہ کھانا،یہ عادَتیں بہت ہی خَراب ہیں اور اِن عادَتوں کی وجہ سے انسان دِیْن و دُنیا میں نُقصان اُٹھاتا ہے۔(جنّتی زیور،ص۱۲۵)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                            صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!وَقْتاللہ عَزَّ  وَجَلَّ کی ایک ایسی نعمت ہے جو ہر اِنسان کو برابر ملتی ہے۔ایسانہیں کہ غریب کے لئے دن رات میں ڈبل بارہ(24) گھنٹے ہیں تو اَمیر کے لیے ستائیس(27) بلکہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ نے ہر ایک کو  دن رات کی صورت میں ڈبل بارہ (یعنی 24) گھنٹے ہی عطا فرمائے ہیں۔اب دیکھنا یہ ہے کہ کون اِن اَوْقَات کی قَدْر کرتا ہے اور کون بَرباد كرتاہے ؟کیونکہ عنقریب اِس فانی زِنْدَگی کے سَفَر کا اِخْتِتَام ہونے ہی والا ہے جیساکہ

اِبنِ آدم کا ٹھکانہ

حضرت سیِّدُنا امام حَسَن بَصری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ فرمایا کرتے تھے کہ اے اِبنِ  آدَم!تُو مختلف مَرْحَلوں کا مَجْمُوعہ ہے، جب بھی تیرے پاس سے دن یا رات گزرتے ہیں تو تیرا ایک مَرْحَلہ خَتْم ہو جاتا