Book Name:Waqt Ki Qadr Kijiye Ma Waqt Zaya Karnay Walay Chand Umoor

میں نے سُورۂ عَصْر کا مَفہوم ایک بَرف فَروش سے سمجھا  جو بازار میں یہ آوازیں لگا رہا تھا:اُس شخص پر رَحْم کرو جس کا سَرمایہ گُھلا جا رہا ہے۔اُس شخص پر رَحم کرو جس کا سَرمایہ گُھلا جا رہا ہے۔اُس کی یہ بات سُن کر میں نے کہا:یہ ہے” اِنَّ الْاِنْسَانَ لَفِیْ خُسْرٍۙ(۲)(تَرْجَمَۂ کنز الایمان :بے شک آدمی ضرور نُقصان میں ہے) کا مطلب۔(مزید فرماتے ہیں)لہٰذا جس کی عُمْر بے کارگزر رہی ہے تو ایسا شخص نُقصان اُٹھانے والوں میں سے ہوگا۔(تفسیر کبیر، پ۳۰، العصر، تحت الآیۃ۱،الجزء الثانی والثلا ثون، ۱۱ / ۲۷۸)

ہوئی جاتی ہے ہائے عُمْر ضائِع جانتا ہوں میں            نہیں آئے گا ہرگز وَقْت گُزرا یارسُوْلَاللہ

(وسائل بخشش مرمم،ص۳۴۶)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                   صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!سُنا آپ نے کہ ہماری زِنْدَگی بلکہ زِنْدَگی کا ہر ہر لَمْحَہ کتنا قیمتی ہے اور زِنْدَگی کا یہ مُخْتَصَر  سَفَر کس تیزی کے ساتھ  کَٹ رہا ہے، لہٰذا عقلمند وہی ہے کہ جو اِس فانی دنیا کے دھوکے میں مُبْتَلا نہ ہو،سونے اورجَوَاہِرات سے زیادہ قیمتی لَمْحَات کی ناقَدْری نہ کرے،تَقْویٰ و پرہیزگاری اپنائے،اپنے  شب  وروز کو فُضُولِیات اور دُنْیَوِی عَیْش کوشیوں میں نہ گَنْوائے،جن کاموں کے کرنے کا شریعت نے حُکْم فرمایا ہے،اُنہیں بجالانے میں ہرگز ہرگز سُستی کا مُظَاہَرَہ نہ کرے، بِالفَرْض نَفْس سُستی دِلائے تو نَفْس کو خُوب خُوب ڈانٹنے کی عادت بنائے اور جن کاموں سے رُکنے کا شریعت نےحُکْم فرمایا ہے اُن سے رُکنے میں”اَگر مَگر“ ”چُونکہ چُنانچِہ“سے کام لینے کے بجائے ایک لمحے کی بھی تاخیر نہ کرے، کیونکہ اگر ہم اِس فانی دُنیا کی رَنگینیوں میں ہی کھوئے رہے،صرف اور صرف دُنْیَوِی مُسْتَقْبِل کو سَنْوَارنے میں ہی ہمارے قیمتی اَیَّام غفلت کی نَذر ہو  گئے اورمَوت کا فِرِشْتہ آپہنچا تواللہعَزَّ  وَجَلَّ کی قَسم!ایک بارسُبْحٰنَ اللہ کہنے کی بھی مُہْلَت نہیں  دی جائے گی ۔آئیے!اِس ضِمن میں ایک عِبرت آموز حِکایَت سُنتے ہیں،چنانچہ