Book Name:Waqt Ki Qadr Kijiye Ma Waqt Zaya Karnay Walay Chand Umoor

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!یاد رکھئے!وَقْت اللہعَزَّ  وَجَلَّ  کی ایک عَظِیْمُ الشّان نعمت ہے،بَروزِ قِیامت جس طرح بندوں سے مُخْتلِف نعمتوں سے مُتَعَلِّق سُوال  ہوگا،اِسی طرح وقت کے مُتَعَلِّق بھی پوچھا جائے گااوریہ بھی پوچھا جائے گا کہ عُمْر  کن کاموں میں گزاری، چنانچہ پارہ 30سُوْرَۂ تَکَاثُر ْکی آیت نمبر 8 میں اللہ تَبَارَک و تعالیٰ کا فرمانِ عالیشان ہے:

ثُمَّ لَتُسْــٴَـلُنَّ یَوْمَىٕذٍ عَنِ النَّعِیْمِ۠(۸) (پ۳۰.التکاثر:۸)       ترجَمۂ کنز الایمان:پھر بے شک ضرور اُس دن تم سے نعمتوں سے پُرسِش ہوگی۔

صَدْرُ الْافَاضِل حضرت علّامہ مَولانا مُفْتِی محمّدسَیِّد نعیمُ الدِّین مُرادآبادی رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ اس آیتِ مُقَدَّسَہ کے تحت فرماتے ہیں:(وہ نعمتیں کہ)جو اللہ تعالیٰ نے تمہیں عَطا فرمائی تھیں (مَثَلاً) صِحَّت و فَراغ و اَمْن و عَیْش و مال وغیرہ، جن سے دنیا میں      لذّتیں اُٹھاتے تھے۔پوچھا جائے گا:یہ چیزیں کس کام میں خرچ کیں،اِن کا کِیا شُکْرادا کیا؟ اور تَرْکِ شُکْر(ناشُکْرِی)پر عذاب کیاجائے گا ۔

دو عالَم کے مالِک و مُختار،بِاِذنِ پَرْوَرْدِگار صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے اِرْشاد فرمایا:قِیامت کے دن بندہ اُس وَقْت تک قَدَم نہ اُٹھا سکے گا جب تک کہ اُس سے5 چیزوں کے مُتَعَلِّق سُوال نہ کرلیاجائے: (1)عُمْر کِن کاموں میں صَرْف کی؟(2)جَوانی کیسے گُزاری؟(3)مال کہا ں سے کَمایا؟(4)کہاں خَرْچ کِیا؟ اور(5)اپنے عِلْم پر کہاں تک عمل کِیا۔(ترمذی،کتاب صفۃ القیامۃالخ،باب فی القیامۃ،۴/ ۱۸۸، حدیث: ۲۴۲۴)

وقت کے عظیم قدْردان،شہزادۂ اعلیٰ حضرت،مُفتیِ اعظم ہندحضرت مولانا محمد مصطفیٰ رضا خان نُوری رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہاپنے ایک کلام میں خودکو مخاطب کرتے ہوئے اورہمیں توجہ دِلاتے ہوئے فرما رہے ہیں:

رِیاضَت کے یہی دِن ہیں بُڑھاپے میں کہاں ہِمَّت      جو کُچھ کرنا ہے اب کرلو اَبھی نُورِی جَواں  تُم ہو

(سامان بخشش، ص۱۴۳)

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                                            صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد