Book Name:Ghous-e-Pak Ka Ilmi Martaba

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

غوثِ اعظم  کی تصنیفات

      میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!حُضُورغوث پاک  رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالیٰ عَلَیْہ  نے دین اسلام کی خدمت اور امتِ مُسْلمہ کی رہنمائی کیلئے کئی  کتابیں تصنیف فرمائیں ،علامہ علاؤالدین بغدادیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہاپنے رسا لہ تذکرہ قادریہ میں حُضُور غوثِ پاک  رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالیٰ عَلَیْہ  کی 7کتابوں کے نام تحریر فرما نے کے بعد فرماتے ہیں  کہ معتبر روایات سے معلوم ہوا کہ آپ کی تصنیف کرد ہ کتب کی تعداد (69) ہے۔([1])

آپ  رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالیٰ عَلَیْہ کا وعظ و تبلیغ

               حُضُورغوثِ پاک  رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالیٰ عَلَیْہ   نے  علومِ ظاہری و باطنی کو پھیلانے  کے لئے درس و تدریس اور تصنیف و تالیف کے ساتھ ساتھ وعظ  و تبلیغ کے ذریعے بھی دِین اسلام کی بے شمار خدمات سرانجام  دِیں اورآپ  کےبیان  کا اندازایسا  پیارا تھا کہ لوگ جُوق در جُوق  آپ  رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالیٰ عَلَیْہ  کی طرف  متوجہ ہوتے گئے  اورجو  لوگ  آپ کے اِجتماع  میں آ جاتے،   وہ درمیان میں  اُٹھ کرنہ جاتے  بلکہ جب تک بیان  جاری رہتا،اس وقت تک خاموشی سے سنتے رہتے،کیونکہ آپ کےبیان انتہائی پُرتاثیرہوتے،آپ  نےجب بیان کی محفلیں شروع کیں تو شُرکاء کی کثرت کی وجہ سے مدرسہ ٔعالیہ کی جگہ کم پڑ گئی ،لوگوں نے آس پاس کی عمارتیں خرید کر وقف کردیں ،بغداد کے علاوہ بھی دُوردراز سے لوگ آپ کا وعظ سننے کے لئے آنے لگے۔([2])آپ  ہفتے میں 3 دن بیان کرتے، جس میں  بے شمار لوگ  اور علماء و صلحاء حضرات  تشریف لاتے،آپ کے وعظ و تبلیغ کوسننےکےلئےآنےوالوں کی تعداد کے بارے میں منقول ہے کہ  بالعموم ستّر ہزار (70،000)سے زائد لوگ آپ کے بیان میں شریک ہوا کرتے تھے ، جن میں عراق کے علماء  و فقہاء ،


 

 



[1]سیرت غوث اعظم ،ص ۶۱ملتقطاً

[2] بہجۃ الاسرار،ذکر علمہ و تسمیۃ ،،،الخ،ص۲۰۲-۲۰۳،ملتقطا