Book Name:Ghous-e-Pak Ka Ilmi Martaba

آپ کو ولی کب سے جانا؟ ارشاد فرمایا: میری عمر دس (10)سال کی تھی،میں اپنے گھر سے مکتب(یعنی مدرسے) میں پڑھنے جاتا  تو فرشتوں کو دیکھتا، جو لڑکوں سے کہہ رہے ہوتے تھے کہ اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کے ولی کے بیٹھنے کے لیے جگہ کُشادہ کر دو۔([1])

خدا کے فضل سے ہم پر ہے سایہ غوثِ اعظم کا    ہمیں دونوں جہاں میں ہے سہارا غوثِ اعظم کا

بَلِیَّات و غم و اَفکار کیوں کر گھیر سکتے ہیں         سروں پر نام لیووں کے ہے پنجہ غوثِ اعظم کا

مُخالِف کیا کرے میرا کہ ہے بیحد کرم مجھ پر       خدا کا،رَحْمَۃٌ لِّلْعٰلَمِیْں کا غوثِ اعظم کا

فرشتے مدرسے تک ساتھ پہنچانے کو جاتے تھے   یہ دربارِ الٰہی میں ہے رُتبہ غوثِ اعظم کا

(قبالۂ بخشش ،ص۵۲تا ۵۶)

اللہ کی رحمت

غوثِ پاک

ہو ہم پہ عنایت

غوثِ پاک

ہیں باعثِ برکت

غوثِ پاک

کمزور کی طاقت

غوثِ پاک

٭مرحبا یا غوثِ پاک٭مرحبا یا غوثِ پاک٭مرحبا یا غوثِ پاک

    حُضُور غوثِ پاک رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالیٰ عَلَیْہ  اپنے آبائی علاقے میں ابتدائی تعلیم حاصل کرنے کے بعد عِلْمِ دِین کی مزید جُستجولیے 488 ہجری میں 18 سال کی عمر میں بغداد شریف تشریف لے گئے([2])  کیونکہ بغداد ہی اُن دنوں علمی و سیاسی اعتبار سے مسلمانوں کامرکزتھا۔چُنانچہ

عِلْمِ دین حاصل کرنے کی طرف اشارہ  

    شیخ محمد بن قائداَلاَوَانیرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہفرماتےہیں کہ ایک مرتبہ میں غوثِ صمدانی، شیخ عبدُالقادر جیلانی  رَحْمَۃُ اللہِ تَعَالیٰ عَلَیْہ   کی بارگاہ میں حاضر تھا ،میں نے آپ   سے مختلف معاملات کے بارے


 

 



[1]بہجۃالاسرار،ذکرکلمات اخبربھاالخ، ص۴۸

[2] سیر الاقطاب،ص۱۵۹