Book Name:Qaboliyat e Dua Kay Waqiyat

.5 رِزق کووسیع کر دے ،رات دن اللہ عَزَّ  وَجَلَّسے دُعا مانگتے رہو کہ دُعا مومن کا ہتھیار ہے۔([1])

میٹھے میٹھے اسلامی  بھائیو!سنا آپ نے کہ احادیثِ مُبارکہ میں  دُعا مانگنے کے کتنے فضائل بیان فرمائےگئے ہیں کہ  دُعا مصائب و آلام سے چُھٹکارے کے لئے  بھی فائدے مند ہے اور رِزق میں برکت و کُشادَ  گی کا سبب بھی ہے،دُشمنوں سے نجات کا ذریعہ بھی ہے اور مومن کا ہتھیار بھی کہ  بندۂ مومن دُعا کے ذریعے بڑی سے بڑی مصیبت اور مشکل سے مشکل حالات کا مقابلہ کرسکتا ہے ،لہٰذا ہر مسلمان کو چاہئے کہ خُوشی اور غمی ہر حالت میں اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کو یاد کرے اور دُنیا و آخرت کی بھلائیوں کے حصول اور طرح طرح کی مشکلوں سے نجات کیلئے بارگاہِ الٰہی میں گِڑگِڑا کر دُعا مانگے اور دُعا میں غفلت نہ کرے ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! یاد رہے کہ دُعا افضل ترین عبادت ہے،جس کے ذریعے ایک مسلمان اپنے رَبّ عَزَّ  وَجَلَّ سے گویا ہم کلام ہوتا ہے،حدیثِ پاک میں ہے:اَفْضَلُ الْعِبَادَةِ الدُّعَاءُ یعنی دُعا افضل ترین عبادت ہے۔([2]) لہٰذا جس طرح تمام عبادتوں کے کچھ نہ کچھ شرائط و آداب ہوتے ہیں، جن پر اُن عبادات کی قبولیت و دُرُستی کا دار و مدار ہوتا ہے، اسی طرح دُعا کے بھی کچھ آداب ہیں، دُعا ؤں کی قبولیت میں اُن آدابِ کو ایک خاص اہمیت حاصل ہے،اگر دُعا میں اُن آداب کا خیال رکھا جائے تو قبولیتِ دُعا کے اِمْکانات بڑھ جاتے ہیں،لہٰذا اگر ہم چاہتے ہیں کہ ہماری دُعائیں بارگاہِ الٰہی میں مقبول ہوجائیں تو ہمیں چاہئے کہ دُعا کے آداب کا خاص خیال رکھا کریں۔

کتاب”فضائلِ دُعا“ کا تعارف

اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ دُعاؤں کی قبولیت کےآدابِ کی معلومات حاصل کرنےکے لئے مکتبۃ المدینہ کی


 

 



[1] مسند ابو یعلی،مسند جابر بن عند اللہ  ۲/۲۰۱ ،حدیث:۶ ۱۸۰

[2] کنز العمال،کتاب الاذکار،البابالثامن فی الدُعاء،۱/ ۲۹، الجزء الثانی،حدیث:۳۱۳۱