Book Name:Qaboliyat e Dua Kay Waqiyat

صَلُّو ا عَلَی الْحَبِیب!                                صلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

بیان کا خلاصہ

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ آج کے بیان میں ہم نے دُعاؤں کی قبولیت کے واقعات بھی سُنے اور ساتھ ہی ساتھ دُعا کی اہمیت ،اس کے فضائل اور قبولیتِ دُعا کے آداب کے بارے میں بھی سنا کہ دُعا مانگنا حکمِ خُداوندی ہے،دُعا کرنا سنتِ مُصْطَفٰے ہے،دُعا کرنا اِطاعتِ مصطفٰے ہے،بزرگوں کا پسندیدہ معمول ہے،دُعا عبادت کا مغز  ہے،دُعا افضل عبادت ہے،دُعا مومن کا ہتھیار ہے،دُعا اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کے نزدیک بُزُرگ تَر ہے، دُعامصیبتوں میں نفع بخش ہے،دُعا دُشمن سے نجات اور رزق میں کشادگی کا سبب ہے۔دُعا کے اَوّل و آخر میں دُرُودِ پاک  پڑھنا قبولیتِ دُعا کا سبب ہے،دُعا کی قبولیّت کے لیے اللہ عَزَّ  وَجَلَّ  کے پسندیدہ ناموں سے دُعا کرنا نہایت اثر رکھتا ہے،دُعا کی قبولیّت کے لیے نیک عمل بجالانا اور اس نیک عمل کے وسیلے سے دُعا کرنا قبولیتِ دُعا کا اہم ذریعہ ہے،قبولیتِ دُعا کا یقین رکھتے ہوئے توجہ اور یکسوئی کے ساتھ دُعا مانگنی چاہئے،دُعا میں بزرگوں کا وسیلہ پیش کرنا بھی قبولیتِ دُعا کا سبب ہے،نیک لوگوں کے ساتھ مل کر اجتماعی طور پر دُعا کرنے میں برکت ہے،دُعامیں اپنے پِیر، والدین ، استادوں اور تمام مسلمانوں کویادرکھنا چاہئے،دُعا روتے ،گِڑگِڑاتے اوراپنی بے بسی و بے کسی کا اظہار کرتے ہوئے مانگی جائے، دُعا میں آنسو کا ایک بھی قطرہ نکل گیا تو وہ قبولیتِ  دُعا کی علامت ہے ۔

مغفرت کا ہوں  تجھ سے سُوالی 

مجھ گنہگار کی اِلتجاء ہے

آہ! رَنج و اَلم نے ہے مارا

ایک غمگین دِل کی صدا ہے

پھیرنا اپنے دَر سے نہ خالی

 یا خدا تجھ سے میری دُعا ہے

یا اِلٰہی مجھے دے سہارا

یا خدا تجھ سے میری دُعا ہے

(وسائلِ بخشش مُرَمّم،ص136-37)