Book Name:Qaboliyat e Dua Kay Waqiyat

دو مَدَنی پھول:(۱)بِغیر اَچّھی نِیَّت کے کسی بھی عَمَلِ خَیْر کا ثَوَاب نہیں مِلتا۔

                    (۲)جِتنی اَچّھی نیّتیں زِیادہ،اُتنا ثواب بھی زِیادہ۔

بَیان سُننے کی نیّتیں

نگاہیں نیچی کئے خُوب کان لگا کر بَیان سُنُوں گا۔٭ٹیک لگا کر بیٹھنے کے بجائے عِلْمِ دِیْن کی تَعْظِیم کی خاطِر جہاں تک ہو سکا دو زانو بیٹھوں گا۔٭ضَرورَتاً سِمَٹ سَرَک کر دوسرے کے لئے جگہ کُشادہ کروں گا۔٭دَھکّا وغیرہ لگا تو صَبْر کروں گا، گُھورنے،  جِھڑکنے اوراُلجھنے سے بچوں گا۔٭صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْبِ، اُذْکُرُوااللّٰـہَ، تُوبُوْا اِلَی اللّٰـہِ  وغیرہ سُن  کر ثواب کمانے اور صدا لگانے والوں کی دل جُوئی کے لئے بُلند آواز سے جواب دوں گا۔٭ بَیان کے بعد خُود آگے بڑھ کر سَلَام و مُصَافَحَہ اور اِنْفِرادی کوشش کروں گا ۔

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

دُرُودِ پاک کی برکت سے قبولیتِ دُعا

حضرتِ سَیِّدُنافُضَالہ بن عُبَید رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے کہ رسولُ الله صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ (مسجد میں)تشریف فرما تھے کہ ایک آدَمی آیا، اس نے نماز پڑھی اور پھر یوں دُعا مانگی :اَللّٰہُمَّ اغْفِرْ لِیْ وَارْحَمْنِیْ یعنی اے اللہعَزَّ  وَجَلَّ !مجھے بخش دے اور مجھ پر رَحم فرما۔رسولُ الله صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:عَجِلْتَ اَیُّہَاالْمُصَلِّیْ یعنی اے نمازی تُو نے جلدی کی،(پھر دُعا کا طریقہ بیان کرتے ہوئے ارشاد فرمایا)جب تُو نماز پڑھ کر بیٹھے تو پہلے اللہ تَعَالٰی کی ایسی حَمد کر جواس کے لائق ہے ،پھر مجھ پر دُرُودِپاک پڑھ اور اُس کے بعد دُعا مانگ۔راوی کا بیان ہے کہ اِس کے بعدایک اور شخص نے نماز پڑھی ،پھر اللہعَزَّ  وَجَلَّ  کی حَمدبیان کی اورنبی صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر دُرُودِپاک  پڑھا تو نبی صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشادفرمایا: اَیُّہَا الْمُصَلِّی اُدْعُ تُجَبْ،اے نمازی! تُو دُعا مانگ،قبول کی جائے گی۔([1])


 

 



[1] ترمذی کتاب الدعوات،باب ماجاء فی جامع الدعواتلخ۵/۲۹۰ حدیث:۳۴۸۷