Book Name:Imam e Azam ka Taqwa

بیان کا خلاصہ:

       میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!آج ہم نے امامِ اعظم حضرتِ سَیِّدُنانعمان بن ثابت رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کے تقویٰ سے مُتَعَلِّق بیان سُننے کی سعادت حاصل کی،آپرَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ جس طرح علم و فضل میں امام کی حیثیت رکھتے ہیں، اسی طرح عبادت و ریاضت، زُہدو تقویٰ میں بھی آپ کو بہت بلند مقام حاصل ہے۔

§      امامِ اعظم رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  کے تقویٰ و حُسنِ اخَلاق کی اعلیٰ جھلک کی برکت سے ایک غیرمُسلم نے دائرۂ اسلام میں داخل ہونے کا شرف پایا۔

§      امامِ اعظم رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ  نے ایک ولیُّ اللہ کے فرمانے پر کاروبارچھوڑااورعلمِ دِین سیکھنے میں ایسے مصروف ہوئے کہ ان کو بہت بڑا مقام حاصل ہوا۔

§      آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے تقویٰ و پرہیز گاری کی ایک انوکھی مثال یہ بھی سُنی کہ آپ  رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے 7سال تک بکری کا گوشت اِس وجہ سے نہ کھایا کہ کہیں وہ گوشت کُوفے میں چوری ہونے والی بکری کا ہی نہ ہو۔

§      آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ قرآنِ کریم کے کیسے قاری تھے،آپ کو تِلاوتِ قرآن کا کیسا ذوق و شوق تھا کہ جس جگہ پرآپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کی وفات ہوئی،اس مقام پر آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ نے 7ہزارمرتبہ قرآنِ کریم ختم فرمایا۔

§      آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ مال و دولت سے کس قدردُوررہتے تھے کہ خلیفہ منصور نے 10ہزار درہم دینا چاہے،لیکن آپ نے قبول نہ فرمائے۔

§      آپ رَحْمَۃُ اللّٰہ ِتَعَالٰی عَلَیْہ کے تقویٰ و پرہیز گاری کاایک واقعہ یہ بھی سُنا کہ ایک بار اپنے ملازم