Book Name:Masjid kay Aadab (Haftawar Bayan)

              میں اِرشادفرمایاگیا کہ اُس کے ایمان کی گواہی دو۔

vاَلْحَمْدُلِلّٰہعَزَّ  وَجَلَّدعوتِ اسلامی کے مختلف مدنی کاموں کے ذریعے بھی مسجدوں کو آباد رکھنے کی کوشش کی جاتی ہے۔

v           مسجد میں فُضُول باتیں کرنا ،ہنسنا کھیلنا ،شور وغُل مچانا ،بدبودار چیزیں لانا یا خود جسم یا منہ کی بدبو کے ساتھ آنا ،موبائل فون کی گھنٹی  یا میوزکل ٹیون   بجانا  اور خرید وفروخت وغیرہ یہ سب کام منع اور مسجد کے آداب کے خلاف ہیں ۔

v            اگر ماضی میں ہم سے بھی ایسی بُھول ہوگئی ہو تو اپنے رَبّ عَزَّ  وَجَلَّکی بارگاہ میں نادِم ہوکر توبہ کریں اورآئندہ ان بُرائیوں سے بچنے کی کوشش بھی کریں ۔اللہ عَزَّ  وَجَلَّ ہمیں عمل  کی توفیق عطافرمائے ۔اٰمِیْن بِجاہِ النَّبِیِّ الْاَمین صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ 

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! بَیان  کو اِختِتام کی طرف لاتے ہوئے سُنّت کی فضیلت اور چند سنّتیں اورآداب بَیان  کرنے کی سعادت حاصِل کرتا ہوں ۔ تاجدارِ رسالت ، شَہَنْشاہِ نُبُوَّت، مصطَفٰے جانِ رحمت، شمعِ بزمِ ہدایت ،نوشۂ بزمِ جَنَّت  صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ  کا فرمانِ جَنَّت  نشان ہے: جس نے میری سُنّت سے مَحَبَّت کی اُس نے مجھ سے مَحَبَّت کی اور جس نے مجھ سے مَحَبَّت کی وہ جَنَّت  میں میرے ساتھ ہو گا ۔ (مِشْکاۃُ الْمَصابِیح ،ج۱ ص۵۵ حدیث ۱۷۵)

سینہ تری سُنّت کا مدینہ بنے آقا

جَنَّت  میں پڑوسی مجھے تم اپنا بنانا

صَلُّو ْا عَلَی الْحَبِیْب!                                صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد