Book Name:Ishq-e-Majazi ki Tabah Kariyan

گیا اور سپاہیوں نے فوراً اُس بد نصیب عابِد کو دار پر کھینچ لیا۔([1])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

اس حکایت کو نقل کرنے کے بعد شیخِ طریقت، امیرِ اہلسنّت دَامَتْ بَـرَکاتُہُمُ الْعَالِیَہ  عَورت کے فتنے سے بچنے کا ذہن دیتے ہوئے ارشاد فرماتے ہیں کہ شیطان کے پاس مَرْدوں کو برباد کرنے کیلئے سب سے بڑا اور بُرا ہتھیار ”عَورت“ ہے۔ بد نصیب عابداپنے پاس جوان لڑکی کو رکھنے کیلئے تیّارہو گیا اور پھر شیطان کے داؤ میں آکر کھانا اُس کے دروازے تک پہنچانے لگا اور بس یُوں اُس نے شیطان کو صِرف اُنگلی پکڑائی تھی کہ اُس چالباز نے ہاتھ خود ہی پکڑ لیا اور آخِرکا ر پرَوَردگا ر عَزَّ  وَجَلَّ کا انکار کروا کر اُس کو سُولی پرچڑھوا  کر ذِلّت کی مَوت مَروا دِیا۔

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو! یہ سب کچھ شَہْوت پَرَستی ہی کا نتیجہ ہے،شَہْوت(یعنی بُری خواہش) نہ صرف انسان کو انسان سے دَرِنْدہ بنا دیتی ہے بلکہ اُسے اِنْتِہائی شرمناک اَفْعال کا اِرْتِکاب کرنے پر بھی مجبور کر دیتی ہے، جس کی وجہ سے انسان ذلیل و رُسوابھی ہوتا اور سچّی توبہ نہ کرنے کی صُورت میں آخرت کے دَرْدْناک عذاب کا حَقْداربھی بن جاتا ہے۔

حضرت سیِّدُنا ابُودرداء رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ نے نفسانی خواہش(یعنی نفس کی بُری خواہش) کی تکمیل کرنے کی مَذَمَّت کرتے ہوئے ارشادفرمایا:گھڑی بَھر کیلئے شَہْوت کی تَسْکِیْن طویل غم کا باعِث ہوتی ہے۔([2])یقیناً کوئی عام شخص ہو یانامَحرم رِشتے دار بس پردے ہی میں دونوں جہان کی بھلائی ہے۔ورنہ مَرْدو عَورت کا اپنے نَفْس پر اعتِماد کرتے ہوئے ایک دوسرے کے ساتھ تنہائی اِخْتِیار کرنا یا بے تکلُّف ہونا بے حد خطرناک نتائج لا سکتا ہے۔ یادرکھئے!مردکاتایا زادبہن،چچا زادبہن ، ماموں زادبہن ، پھوپھی

 



[1] تلبیسِ ابلیس ،التحذیر من فتن ابلیس و مکایدہ،ص۳۸۔۴۰ملخصاً

[2] جامع صغیر للسیوطی،حرف الہمزۃ،ص۱۷۳،حدیث:۲۸۸۷