Book Name:Ishq-e-Majazi ki Tabah Kariyan

سنتى ہىں اور موبائل کے پىچھے پڑى رہتى ہىں، حالانکہ انہیں اندازہ ہونا چاہئے کہ اُن کى فِلم بىنى ، فُحْش گوئى اور گانے سُننے کا بُرا اَثَر اُن کے پىٹ مىں پلنے والے بچّے پر بھی پڑ سکتا ہے۔ آئیے ماں کے پیٹ میں پلنے والے بچّے پر اُس کی ماں کی اچھی عادت کا اچھا اَثَر پڑنے کا ایک عظیمُ الشّان واقعہ سُنتے ہیں۔چُنانچہ

اچھی عادت کا اولاد پر اچھا اَثَر

پیرانِ پیر،روشن ضمیر،قطبِ ربّانی، محبوبِ سبحانی حضرت سَیِّدُنا شیخ عبدُ القادر جیلانی رَضِیَ اللہُ تَعَالٰی عَنْہُ پانچ بَرَس کی عُمر میں جب پہلی بار بِسْمِ اللہ کی رَسْم کیلئے کسی بُزرگ کے پاس بیٹھے تو اَعُوْذُ بِاللہِ مِنَ الشَّیْطٰنِ الرَّجِیْم اور بِسْمِ اللہِ الرَّحْمٰنِ الرَّحِیْم پڑھ کر سُورَۃ ُالْفاتِحہ اور الٓمّٓ سے لے کر 18 پارے پڑھ کر سُنا دئیے۔ اُن بُزُرگ نے پُوچھا:بیٹے اور پڑھئے۔فرمایا:بس مجھے اِتنا ہی یاد ہے، کیونکہ میری  والدہ کو بھی اتنا ہی یاد تھا، جب میں اپنی ماں کے پیٹ میں تھا، اُس وقت وہ پڑھا کرتی تھیں، میں نے سُن کر یاد کر لِیا تھا۔([1])

صَلُّوْا عَلَی الْحَبِیْب!                 صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلٰی مُحَمَّد

میٹھے میٹھے اسلامی بھائیو!غور کیجئے کہ یہ ماں کے اچھے کاموں کا پىٹ مىں پرورش پانے والے بچّے پر اچھا اَثَر نہىں تو اَور کىا ہے؟ یاد رکھئے ! کہ ماں دَورانِ حمل قرآنِ کریم کی  تلاوت کرے گى تو ضروری نہیں کہ بچّہ حافظِ قرآن بن کر ہى پىدا ہوگا،مگر اتناضرور ہے کہ تلاوتِ قرآنِ کرىم اور ماں کے اچھے کاموں کا اَثَر بچّے پر ضرور پڑے گا، حامِلہ عَورَتوں کو اِس سلسلے مىں خاص توجّہ دىنے اور حتّى الامکان موبائل سے بچنے کى ضرورت ہے۔ویسے بھی عَورَتىں گھر کى  مالِکہ اور اُمورِ خانہ کى نگہبان اور ذِمّہ دار ہوتى ہىں، لہٰذا اِس اعتبار سے بھی عَورَتوں کے حق مىں موبائل کا زىادہ استعمال زہرِقاتل اور حد دَرَجہ خطرناک ہے،اگر عَورَتىں اکثر اَوقات موبائل مىں مشغول رہىں گى تو پھر گھرىلو ذِمّے دارىوں کو کون سنبھالے گا؟اِس حقیقت سے انکار نہیں کِیا جاسکتا کہ کام کاج کے دَوران کام کے ساتھ ساتھ مُسلسل موبائل فون کی طرف بھی توجّہ رکھنے


 

 



[1] الحقائق فی الحدائق،۱/۱۴۰بتغیرقلیل