Book Name:Ishq-e-Majazi ki Tabah Kariyan

کرىں لىکن احتىاط سے۔([1])

حال ہى مىں فِن لىنڈ کے سائنس دانوں نے اىک تحقىق مىں بتاىا کہ موبائل فون سے دِماغ مىں تبدىلى آجاتى ہے، ماہرىن کى رائے ہے کہ اس سے بچنے کا اىک ہى طرىقہ ہے، موبائل فون پر کم سے کم اور صرف مقصد کی بات کى جائے۔فون دِماغی کىنسر جىسى سنگىن بىمارىوں کى وجہ ہے، موبائل فون دل کے پاس جىب مىں نہىں رکھنا چاہئے، اس سے دل پر منفى اَثَر پڑتا ہے، ضرورت سے زىادہ دىر تک بات کرنے سے کان پر تو اِس کا بُرااَثَر پڑتا ہی ہے،  ساتھ ہى دِماغ بھى اس کے اَثَر سے بچ نہىں پاتا، خاص طور پر بچّوں کى نشوونما نیز دِماغ کیلئے فون کا اضافى استعمال نُقصان دہ ہوتا ہے۔جی ہاں !موبائل کا اىک خطرناک پہلو ىہ بھى ہے کہ اِس کے ذرىعے، حامِلہ عَورت اور اُس کے پىٹ مىں پَرْوَرِش پانے والے بچّے کى صِحَّت و اَخْلاق پر بہت بُرا اَثَر پڑ رہا ہے، موبائل بجلى سے چلتا ہے،موبائل کو پہلے بِجْلى سے چارج کِیا جاتا ہے، موبائل کے اندر کرَنْٹ اور بِجْلى کى شُعاعىں بھرى رہتى ہىں اور بجلى کى ىہ شُعاعىں عام آدمى کے لىے بھى نُقصان دہ ہىں، ىہى وجہ ہے کہ ڈاکٹر حضرات موبائل کو سىنے کے پاس جىب مىں رکھنے سے منع کرتے ہىں،  کىونکہ اس سے دل کا مَرَض پىدا ہونے کا اندىشہ رہتا ہے، آج موبائل سے نکلنے والى شُعاعىں حامِلہ عَورت اور اُس کے پىٹ مىں پَرْوَرِش پانے والے بچّے  کى صِحَّت کو مَفْلُوج اور ناکارہ بنارہى ہىں ،لہٰذا حامِلہ عَورتیں دَورانِ حَمْل موبائل کا زىادہ استعمال نہ کرىں اور ضرورتاًموبائل استعمال کرىں بھی تو اُسے اپنے سے دُور رکھىں ، سِرہانے ىا تکىہ کے نىچے موبائل ہر گز نہ رکھىں، جدىد مىڈىکل سائنس کى تحقىق کے مُطابِق آخرى تىن چار ہفتوں مىں ماں کے پىٹ مىں پرورش پانے والے بچّے  کے کانوں مىں اُس کى ماں اور اِردگرد کى آوازىں پہنچنے لگتى ہىں۔([2])آج کى مائىں اَىّامِ حَمْل مىں تکلىف کاعُذر پىش کرکے فرائض و واجِبات، نماز، روزہ اور دىگر اَوراد و وظائف چھوڑ دىتى ہىں اور فُضُول باتوں اور بے کار کاموں مىں مشغول رہتى ہىں، فلمىں دىکھتى ہىں، گانے

 



[1] ماہنامہ اشرفیہ اگست ۲۰۱۳ بتغیر

[2] ماہنامہ اشرفیہ اگست ۲۰۱۳بتغیر