Book Name:Ishq-e-Majazi ki Tabah Kariyan

کی وجہ سے استعمال کر تے ہیں اور بہت سے فیشن،ویڈیو گیمز،عادت یا گُناہ کے طور پر بھی استعمال کرتے ہیں ،جن میں بد قسمتی سے مسلمان بھی شامل ہیں، ایسے لوگوں کو موبائل فون کے استعمال میں جائز و ناجائز کی کوئی پروا نہیں، یا یُوں کہہ لیجئے کہ جائز و ناجائز کی طرف اُن کی کوئی توجّہ نہیں، حالانکہ ایک مسلمان کا ہر کام شریعت کے عین مُطابِق ہونا چاہئے،بالفرض ناجائز و گُناہ کے کاموں میں اس کا استعمال نہ بھی کِیا جائے، صرف فُضُول کاموں میں ہی استعمال کِیا جائے، جب بھی اس سے بچنا ہی چاہئے، کیونکہ فُضُول کام وقت ضائع کرنے کے ساتھ ساتھ آدمی کے اسلام کی لَذَّت و حَلاوَت اور حُسن پر بھی اَثَر انداز ہوتے ہیں۔ سرکارِ مدینہ ،سُرورِ قلب و سینہ صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا ارشادِ باقرینہ ہے:مِنْ حُسْنِ اِسْلَامِ الْمَرْءِ تَرْكُهُ مَا لَا يَعْنِيْهِ یعنی فُضُول اور بے مقصد کاموں کو چھوڑ دینا، اسلام کے حُسن میں سے ہے۔([1])

موبائل کے غَلَط استعمال سے پیدا ہونے والی بُرائیاں

       بہرحال اس میں کوئی شک نہیں کہ آج کل موبائل فون کے فوائد سے زیادہ ،اس کے نُقصانات اور تباہ کاریاں ہیں۔موبائل فون کی تباہ کاریوں اور فتنہ انگیزیوں کے مناظر دیکھ کر کلیجہ منہ کوآتا ہے اور حیادار پیشانی پسینہ پسینہ ہوجاتی ہے۔موبائل کی وجہ سے اطمینان و سکون اور چین و قرار ختم ہوگیاشرم و حیا اور عزّت و وقّار چلا گیا شریف اور عزّت دار عَورت کی حیا رَفْتہ رَفْتہ ختم ہوتی جارہی ہےابنِ آدم کی عزّت اور بنتِ حوّا کی عصمت و پاکدامنی کو خطرات نے گھیر لیا ہےشرافت و اَخْلاق اور تَہْذِیب و تمدُّن کا جنازہ نکل گیااِسراف اور فُضُول خرچی کا بازار گرم ہوگیا اس کے غَلَط استعمال کی کثرت کی وجہ سے وقت کی قدر و قیمت کا احساس فنا ہوگیااور وقت ضائع کرنے کا ایک نیا دَور شروع ہوگیارات گئے تک موبائل کے ذریعے فُضُول گپّیاں کرنے کی وجہ سے غیر ضروری شَب بیداریوں میں اضافہ ہوگیا عشقِ مجازی کی بیماری زور پکڑنے لگےناجائز اُلفت و محبت سے نوجوانوں کی زندگیاں تباہ ہونے لگیں


 

 



[1] ترمذی،کتاب الزھد،باب(ت:۱۱)،۴/۱۴۲،حدیث:۲۳۲۴