Book Name:Ishq-e-Majazi ki Tabah Kariyan

موبائل کے اَچّھے بُرے ہونے کا دار و مَدار استعمال پر ہے

بہرحال اس میں کوئی شک نہیں کہ موبائل فون کی اِیجاد نے جہاں انسان کو بہت سارے فائدے پہنچائے ہیں، وُہیں ناقابلِ تلافی نُقصانات اور ناقابلِ حل مشکلات سے بھی دوچار کردِیا ہے۔لہٰذا اگر فوائد کے اعتبار سے یہ ایک طرح کی نعمت ہے تو نُقصانات کے لحاظ سے بہت بڑی مصیبت بھی ہے، لیکن حقیقت یہ ہے کہ اِس میں موبائل فون کا کوئی قُصُور نہیں ،کیونکہ یہ تو صرف ایک آلہ ہے، اپنی ذات کے اعتبار سے نہ اچھا ہے نہ بُرا،اِس کے اچّھے بُرے ہونے کی بُنیاد اور اِس کے فوائد و نُقصانات کا دار و مدار اِس کے استعمال پر ہے،اگر جائز کاموں میں اِس کا صحیح استعمال کِیا جائے، تو اس میں فائدہ ہی فائدہ ہے، بلکہ اگر یہی موبائل فون ضرورت پڑنے پر نیک کاموں کے لئے استعمال کِیا جائے تو کارِ ثواب بھی ہو سکتا ہے، نیک کاموں میں اس کا استعمال کوئی قابلِ تَعَجُّب بات نہیں ،اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ دعوتِ اسلامی سے وابستہ اسلامی بھائی،مُبَلِّغِیْن اور ذِمّہ داران اِس کے ذریعے بھی نیکی کی دعوت اور سُنّتوں کی خدمت میں مصروفِ عمل ہیں،ابھی کچھ ہی عرصہ پہلے مدنی چینل پر دعوتِ اسلامی کے مدارِسُ المدینہ  کے مدنی عَطِیّات کےلئے ٹیلی تھون(مدنی عطیات جمع کرنے کی مہم کا سلسلہ) ہوا،تو بہت سے اسلامی بھائیوں نے موبائل فون اور اِنٹر نیٹ کے ذریعے بھی دعوتِ اسلامی کے مدنی کاموں میں ترقّی کے لئے اپنے اپنے طور پر کوششیں کیں اور اَلْحَمْدُ لِلّٰہ عَزَّ  وَجَلَّ بھر پُور انداز میں مدنی عَطِیّات جمع کرنے کاسلسلہ رہا، بہرحال اگر اِس کا صحیح استعمال کِیا جائے تو یہ اچھا ہے اور اس کا فائدہ ہی فائدہ ہے اور اگر غَلَط استعمال کِیا جائے تو یہ بُرا ہے اور اس کا نُقصان ہی نُقصان ہے۔

بے مقصد چیز کو تَرْک کرنے میں اِسلام کا حُسن ہے

آج کروڑوں کی تعداد میں لوگ موبائل فون استعمال کر رہےہیں،ان میں سے بعض تو ضرورت